یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے ہفتے کے روز کیف میں غذائی تحفظ سے متعلق ایک بین الاقوامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو اپنے اناج برآمدی راستوں کے ساتھ ساتھ روس کی سرحد سے متصل علاقوں کی حفاظت کے لیے مزید فضائی دفاع کی ضرورت ہے۔
زیلینسکی نے گرین فرام یوکرین سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فضائی دفاع کا فقدان ہے اور یہ کوئی راز نہیں ہے، جس میں سوئٹزرلینڈ کے صدر ایلن برسیٹ اور لتھوانیا کی وزیر اعظم انگریڈا سیمونائٹ سمیت یورپی ممالک کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
زیلینسکی روس کی جانب سے یوکرین پر رات گئے 75 ڈرونز سے حملے کے بعد بات کر رہے تھے جو جنگ کا سب سے بڑا ڈرون حملہ تھا۔ تینوں رہنماؤں کی مشترکہ پریس کانفرنس کو ایک اور فضائی حملے کے سائرن کی وجہ سے مختصر کردیا گیا۔
زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کو اس کے غیر ملکی شراکت دار یوکرین کی بندرگاہوں سے مال بردار جہازوں کے قافلوں کے ساتھ جہاز فراہم کریں گے تاکہ ان کی سلامتی کی ضمانت دی جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘میں نے کئی ممالک کے ساتھ معاہدے کیے ہیں کہ یوکرینی شہریوں کے قافلوں کی مدد کی جائے لیکن (غیر ملکی) سازوسامان استعمال کیا جائے۔’
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیئن نے زیلینسکی کے نام ایک خط میں حمایت کا وعدہ کیا جو انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کیا اور کہا کہ کمیشن “یوکرین کی بندرگاہوں میں بنیادی ڈھانچے کی فوری مرمت اور اپ گریڈ” کے لئے 50 ملین یورو فراہم کرے گا۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ کیف کو امید ہے کہ شراکت داروں کی جانب سے نئی رسد اور اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافے کے ذریعے فضائی دفاع کی کمی کو حل کیا جائے گا، جس پر انہوں نے کہا کہ پیش رفت ہوئی ہے۔