استغاثہ نے بدھ کے روز ججوں کو بتایا کہ وہ ایک پاکستانی شخص کے لیے 12 سال قید کی سزا کا مطالبہ کر رہے ہیں جس پر 2018 میں ہالینڈ کے انتہائی دائیں بازو کے رہنما گیرٹ وائلڈرز کو قتل کرنے کے لیے لوگوں پر دباؤ ڈالنے کے الزام میں غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
عدالت میں 37 سالہ مشتبہ شخص کی شناخت سابق پاکستانی کرکٹر خالد لطیف کے طور پر ہوئی ہے جس پر قتل پر اکسانے، مجرمانہ کارروائیوں کے لیے اکسانے اور وائلڈرز کے خلاف تشدد کی دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پاکستان میں مقیم لطیف نے سماعت میں شرکت نہیں کی۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ لطیف نے 2018 میں ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں وائلڈرز کے قتل پر 30 لاکھ روپے (اس وقت 21 ہزار یورو) کا انعام دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ یہ ویڈیو اس وقت سامنے آئی جب وائلڈرز نے کہا کہ وہ ایک کارٹون مقابلہ منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں پیغمبر اسلام کے کارٹون دکھائے جائیں گے۔ بعد میں مقابلہ منسوخ کر دیا گیا تھا۔
پیغمبر اسلام کی تصاویر کو بت پرستی کی شکل میں اسلام میں حرام قرار دیا گیا ہے۔ کارٹون کو زیادہ تر مسلمان انتہائی قابل اعتراض سمجھتے ہیں۔