لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو ملی مہلت ختم ہوگئی۔
گزشتہ روز عدالت نے عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس آپریشن آج صبح 10 بجے تک روکنےکا حکم دیا تھا۔
عدالت نے پولیس کو مال روڈ، کینال پل، دھرم پورہ پل اور ٹھنڈی سڑک سے 500 میٹر پیچھے رہنےکی ہدایت کی تھی جب کہ پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار نہ کرنے کی استدعا مسترد کردی تھی۔
زمان پارک کے قریب پانچ اضلاع کی پولیس اور رینجرز کی سات کمپنیاں الرٹ ہیں اور نئی ہدایات کی منتظر ہیں۔
ادھر پولیس کے پیچھے ہٹنےکے بعد کارکن پہلے سے بڑی تعداد میں جمع ہوگئے، عمران خان کے گھر کے قریب کھلے میدان میں خیمے لگالیے گئے، ڈنڈوں، کنچوں اور غلیلوں کا بڑا ذخیرہ بھی جمع کرلیا۔
زمان پارک میں پولیس نے عمران خان کےگھر کے باہر کنٹینرز لگا دیے ہیں جب کہ عمران خان کے گھر کی جانب آنے والے راستوں پر کارکنان کا سخت پہرہ ہے،کارکن ڈنڈے پکڑےگھرکے مرکزی دروازے پر بھی ڈیوٹی دے رہے ہیں۔
‘نہ لاہور ہائیکورٹ اور نہ اسلام آبادہائیکورٹ نے وارنٹ گرفتاری پر عمل سے روکا ہے’
آج لاہور ہائی کورٹ میں پولیس آپریشن کے خلاف درخواست پرسماعت میں عدالت نے کہا کہ آج آپ اکٹھے بیٹھ کر اس کا حل نکالیں، بحیثیت قوم ہماری بڑی بےعزتی ہو رہی ہے، اپنی ریلی کو آگے پیچھے کر لیں، خداکاواسطہ ہےقوم کی زندگی کو چلنےدیں، آپ کی اتوار کو ریلی نہیں ہوگی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ نہ لاہور ہائی کورٹ اور نہ اسلام آبادہائی کورٹ نے وارنٹ گرفتاری پر عمل سے روکا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کل 11 بجے تک ملتوی کردی۔