خیبرپختونخوا اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کرنے کے لیے گورنر خیبرپختونخوا اور الیکشن کمیشن حکام آج ملاقات کریں گے۔
2 روز قبل گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا جس میں مشاورت کے لیے 7 یا 8 مارچ کی تاریخیں تجویز کی گئی تھیں۔
گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے گورنر خیبرپختونخوا کو لکھے گئے جوابی خط میں کہا تھا کہ مشاورت کے لیے سیکریٹری، اسپیشل سیکریٹری اور ڈی جی (قانون) پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔
جواب میں گورنر خیبرپختونخوا نے مشاورت کے لیے 8 مارچ (آج) کی تاریخ مقرر کی اور الیکشن کمیشن کی ٹیم سے کہا کہ وہ انتخابات کے پرامن انعقاد سے متعلق تمام امور پر تیار ہو کر آئیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ آئین کے مطابق انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور نگران حکومت پرامن انتخابات کو یقینی بنانے میں الیکشن کمیشن کی معاونت کرتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا کی رائے سے الیکشن کمیشن نے اتفاق نہیں کیا ہے، الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابات کے پُرامن انعقاد میں گورنر کا کوئی کردار نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن نے امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے گورنر کے ساتھ کسی بھی مشاورت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کا آئینی کردار صرف انتخابات کی تاریخ کے اعلان تک محدود ہے۔