کوسٹا ریکا بچوں کیلئے کورونا ویکسین لازمی قرار دینے والا پہلا ملک بن گیا

اگرچہ امریکا سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں کم عمر بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کی اجازت دے دی گئی ہے، تاہم وسطی امریکی ملک کوسٹا ریکا وہ پہلا ملک بن گیا، جس نے بچوں کے لیے ویکسینیشن لازمی قرار دے دی۔

پاکستان میں بھی 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کو کورونا ویکسین لگانے کی اجازت دی گئی اور زیادہ تر ممالک میں بڑھتی عمر کے افراد کی ویکسینیشن جاری ہے۔

تاہم بعض امریکا سمیت کئی ممالک میں 5 سال کی عمر کے بچوں کو بھی ویکسین لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔

لیکن اب کوسٹا ریکا دنیا کا وہ پہلا ملک بن گیا ہے، جس نے بچوں کی ویکسینیشن لازمی قرار دے دی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارےبی بی سی کے مطابق کوسٹا ریکا کی حکومت نے امریکی کمپنی فائزر کے ساتھ بچوں کو ویکسین لگانے کا معاہدہ کرلیا، جس کے تحت 5 سال سے زائد عمر کے بچوں کو لازمی ویکسین لگائی جائے گی۔

کوسٹا ریکا حکام کے مطابق مارچ 2022 سے کورونا کی ویکسین کو لازمی ویکسینیشن کی فہرست میں شامل کرلیا جائے گا۔

ملک میں پہلے ہی بچوں کو متعدد موذی امراض سے تحفظ کی ویکسین لگائی جا رہی ہیں اب بچوں کو کورونا سے تحفظ کی فائزر ویکسین بھی دی جائے گی۔

معاہدے کے تحت کوسٹا ریکا کی حکومت 15 لاکھ ڈوز 5 سال سے زائد عمر بچوں کے لیے خریدے گی جب کہ باقی 20 لاکھ ڈوز بالغ افراد کو لگانے کے لیے خریدے جائیں گے۔

حکومت کے مطابق اس وقت تک کوسٹا ریکا میں مجموعی طور پر 70 فیصد آبادی کو ایک ڈوز لگ چکا ہے جب کہ 55 فیصد لوگ مکمل طور پر ویکسینیشن کروا چکے ہیں۔

کوسٹا ریکا کی حکومت نے ویکسین کو بچوں کے لیے ایک ایسے وقت میں لازمی قرار دیا ہے جب کہ حال ہی میں امریکی حکومت نے 5 سال سے زائد عمر کے بچوں کو فائزر ویکسین لگانے کی اجازت دی تھی۔

کوسٹا ریکا کے علاوہ دنیا کے کسی بھی ملک نے تاحال بچوں کے لیے کورونا کی ویکسین کو لازمی قرار نہیں دیا، البتہ وبا سے تحفظ کے لیے ویکسینیشن کو ضروری قرار دے رکھا ہے۔

پاکستان سمیت زیادہ تر ممالک میں اب اسکول جاتے بچوں کو بھی ویکسین لگائی جا رہی ہے اور اب خیال کیا جا رہا ہے کہ کوسٹا ریکا کی طرح دیگر ممالک میں بچوں کے لیے کورونا ویکسین کو لازمی قرار دیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں