کراچی: شدید گرمی میں بجلی اور گیس کی بندش سے شہریوں کی زندگی اجیرن

گرمی سے نڈھال کراچی کے شہریوں کے لیے جمعرات کا دن شدید آزمائش میں گزرا کیونکہ کئی علاقوں میں 4 گھنٹوں تک بجلی کی بندش کے ساتھ کے-الیکٹرک (کے ای) نے لوڈ مینجمنٹ کے طویل شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کے-الیکٹرک کی جانب سے شہریوں کو موصول ہونے والے ایس ایم ایس میں بجلی کی بندش کے اوقات کے ساتھ لکھا گیا کہ ’نیشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی میں کمی کی وجہ سے آپ کے علاقے میں لوڈ مینجمنٹ کی جارہی ہے‘۔

جمعرات کو شہر میں لوڈشیڈنگ عروج پر رہی اور کئی علاقوں کو 4 گھنٹے تک کی اعلانیہ بندش کا سامنا کرنا پڑا۔

خاص طور پر شہر کے اطراف میں موجود علاقوں سمیت بہت سے علاقوں کو زیادہ طویل بندش کا سامنا کرنا پڑا۔

کھارادر، میٹھادر، مچھر کالونی، ہاکس بے، گلستان جوہر، گلشن اقبال اور شہر کے دیگر گنجان آباد علاقوں کے رہائشیوں نے طویل بندش کی شکایت کی۔

کاغذی بازار کی رہائشی خاتون نے کہا کہ ’گزشتہ چند روز سے لوڈشیڈنگ نے تباہی مچانا شروع کردی ہے، لوڈشیڈنگ کے ساتھ گرمی اور نمی نے اسے ناقابل برداشت بنا دیا ہے، میرے بچے کئی دنوں سے نہیں سوئے ہیں‘۔

بجلی کی بندش کے ساتھ ساتھ شہر کے بہت سے علاقوں کو خاص طور پر سحری اور افطار کے اوقات میں گیس کے کم پریشر کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا ہے، جبکہ پانی کی فراہمی کی صورتحال مزید خراب ہوگئی کیونکہ ٹینکر سروس فراہم کرنے والوں نے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ ہائیڈرنٹس پر بجلی کی بندش بتائی ہے۔

کھارادر کے کھڈا مارکیٹ کے علاقے میں مولانا محمد صادق روڈ کی رہائشی شمع جاوید نے کہا کہ ’یہاں روزانہ 9 سے 10 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، رات کی لوڈشیڈنگ کم از کم 3 گھنٹے تک، خاص طور پر رات 12 سے صبح 4 بجے کے درمیان ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی طویل بندش اور گیس کے کم پریشر کی وجہ سے روزمرہ کے معمولات متاثر ہو رہے ہیں

انہوں نے کہا کہ ان کے علاقے میں سردیوں کے مہینوں میں بمشکل گیس ہوتی ہے، ہفتے میں صرف 2 بار گیس کی سپلائی رات 11 بجے سے صبح 5 بجے تک کھانا پکانے کے لیے کافی اچھی آتی تھی۔

گلشن اقبال کے رہائشی عامر مرزا نے کہا کہ گیس کی بندش معمول کی بات ہے، ہم ایل پی جی ایندھن سے کھانا پکا رہے ہیں کیونکہ شام 6 بجے سے گیس نہیں ہے۔

صفورا چورنگی پر رمضان گبول گوٹھ کے رہائشی احمد چانڈیو نے کہا کہ ان کے علاقے میں لوڈشیڈنگ مسلسل جاری ہے، ہر 4 گھنٹے بعد 2

ڈی ایچ اے (فیز فور) کی رہائشی مدیحہ رحمٰن نے بتایا کہ روزانہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، صبح 11 بجے سے دوپہر 12 بجے تک بجلی بند رہتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے علاقے میں شام 7 بجے سے رات 10 بجے کے درمیان سرے سے گیس موجود ہی نہیں ہوتی۔

صارفین نے کے الیکٹرک کے فیس بک اور ٹوئٹر پیجز پر بھی اپنی شکایات درج کرنا شروع کردیں، بہت سے لوگوں نے بتایا کہ رمضان کے باوجود ان کے علاقوں میں 4 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ کی جاری ہے۔

ایک بیان میں کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا کہ نیشنل گرڈ سے کم بجلی کی فراہمی کے باوجود کراچی کے بیشتر علاقوں میں صورتحال مستحکم ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ایندھن کی ناکافی دستیابی کی وجہ سے بجلی کے بڑھتے ہوئے شارٹ فال کے پیش نظر نیشنل گرڈ حکام نے کے-ای کو 300 میگاواٹ تک بجلی کی فراہمی کم کرنے کی ہدایت کی۔

بیان کے مطابق کے-ای نے طلب اور رسد کے فرق کو پورا کرنے کے لیے اپنی دستیاب پیداواری صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ کیا، لیکن کچھ علاقوں میں لوڈ منیجمنٹ کرنا پڑی۔

بعد ازاں کے-ای نے فوری طور پر ان تمام رجسٹرڈ صارفین کو آگاہ کرنے کے لیے ایک ایس ایم ایس جاری کیا جو بجلی کی بندش سے متاثر ہوں گے تاکہ انہیں صورتحال سے آگاہ کیا جاسکے۔

ایس ایس جی سی کے پی آر او صفدر حسین نے کہا کہ پیداوار میں کمی کی وجہ سے ایک گیس فیلڈ میں 30 ایم ایم سی ایف ڈی کا شارٹ فال ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گیس فیلڈ میں کچھ تکنیکی مسئلہ ہے، ایک سے دو دن میں گیس کی فراہمی بحال ہو جائے گی۔

گھنٹے کے لیے بجلی بند ہو جاتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں