پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ عمران خان کے بیان کے خلاف ہماری جماعت نے پورے ملک میں ’پاکستان کھپے‘ کے نام پر ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آج تک جس نے بھی پاکستان کے خلاف ایسی زبان استعمال کی ہے اس کو نہ میڈیا نے پذیرائی دی ہے اور نہ ہی پاکستانی عوام نے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو 3 ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کے بیان کی مذمت تو سب نے کی ہے مگر پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اتوار کے دن ’پاکستان کھپے‘ کے نام سے ملک بھر میں ریلیاں نکالیں گے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جب بینظیر بھٹو کو شہید کیا گیا تھا تو اس وقت بھی ملک بھر میں اشتعال برپا تھا اور پیپلز پارٹی کارکنان مشتعل تھے، مگر اس وقت بھی آصف زرداری نے ’پاکستان کھپے‘ کا نعرہ بلند کیا۔
انہوں نے کہا کہ کبھی عمران خان کہتا ہے کہ نیوٹرل نہیں ہونا چاہیے کبھی وہ کہتا ہے نیوٹرل جانور ہوتا ہے، وہ اداروں کی توہین کر رہا ہے اور مسلسل پاکستان کے قومی اداروں کو یہ دعوت دے رہا ہے کہ ادارے سیاست میں مداخلت کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج کے ترجمان نے بھی یہ بات واضح کی ہے کہ ہم سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے۔
پیٹرول کی قیمت میں اضافے سے متعلق پوچھے گئے سوال میں انہوں نے کہا کہ ہم نے بالکل برا فیصلہ کیا ہے مگر ہمارے پاس دوسرا کوئی آپشن بھی نہیں تھا۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے خبردار کیا تھا کہ اگر درست فیصلے نہ کیے گئے تو فوج تباہ اور ملک 3 ٹکڑے ہوجائے گا۔
یکم جون کو نجی چینل ’بول نیوز‘ کے پروگرام ’تجزیہ‘ کے اینکر پرسن سمیع ابراہیم کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انتخابات کا اعلان نہ ہوا تو ملک خانہ جنگی کی طرف جائے گا۔
ان کا کہنا تھا ’ہم دیکھیں گے کہ کیا وہ ہمیں قانونی اور آئینی طریقوں سے انتخابات کی جانب جانے دیتے ہیں ورنہ یہ ملک خانہ جنگی کی طرف چلا جائے گا‘۔
عمران خان نے کہا کہ جب ان کی پارٹی اقتدار میں آئی تو ان کی حکومت کمزور تھی اور اسے اتحادیوں کی ضرورت پڑی، انہوں نے مزید کہا کہ اگر دوبارہ وہی صورتحال پیدا ہوئی تو وہ دوبارہ انتخابات کی جانب جائیں گے اور اکثریت حاصل کریں گے ورنہ اقتدار قبول نہیں کریں گے۔