پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگیولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ٹی وی چینلز کوریاستی اداروں(فوج اور عدلیہ) کے خلاف ہرزہ سرائی اور نفرت انگیز مواد نشر کرنے پر تنبیہ جاری کردی۔
پیمرا کے ڈائریکٹر جنرل میڈیا اور تعلقات عامہ محمد طاہر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پیمرا نے نیوز اور کرنٹ افیئرز چینلز پر پروگراموں، ٹاک شوز اور مختلف عوامی ریلیوں اور جلسوں کی براہ راست کوریج کے دوران ریاستی اداروں بالخصوص عدلیہ اور فوج کے خلاف منفی، توہین آمیز اور نفرت انگیز مواد نشر کرنے کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پیمرا نے تمام ٹی وی چینلز کو متنبہ کیا ہے کہ ریاستی اداروں بالخصوص عدلیہ اور فوج کی تضحیک سے باز رہیں اور پیمرا قوانین اور اس ضمن میں جاری شدہ عدالتی حکم ناموں کی من وعن پاسداری کریں۔
پیمرا کی جانب سے تنبیہ میں واضح کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پیمرا ٹی وی چینلز کو بارہا مختلف ہدایت ناموں کے ذریعے تاکید کرتا رہا ہے کہ پیمرا قوانین اور عدالتی حکم ناموں کی پیروی کریں تاہم گزشتہ چند ہفتوں سے چینلز کی نشریات میں اس حوالے سے کافی تشویش ناک مواد نشر کیا گیا جو کہ سراسر ریاستی اداروں کی ہرزہ سرائی اور توہین کے ذمرے میں آتا ہے اور ریاستی اداروں کے خلاف بادی النظر میں پراپیگنڈا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پیمرا نے ایک بار پھر تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کو سختی سے ہدایات کی ہیں کہ وہ اپنی نشریات بالخصوص عوامی جلسوں، ریلیوں کی کوریج کرتے ہوئے مؤثر تاخیری نظام وضع کریں۔
اس ضمن میں مزید بتایا گیا ہے کہ میڈیا اشتہارات اور پروگرامز کے 2015 کے ضابطہ اخلاق کے تحت غیر جانب دار اور آزاد ادارتی بورڈ تشکیل دیں۔
پیمرا نے سیٹلائٹ چینلز کو خبردار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اپنے پلیٹ فارم پر کسی بھی ریاستی ادارے بشمول عدلیہ اور مسلح افواج کے خلاف کسی بھی طرح کا توہین آمیز مواد نشر کرنے سے گریز کریں۔
پیمرا کے مطابق تمام چینلز کو حتمی طور پر خبردار کیا گیا ہے کہ اس ضمن میں کسی بھی قسم کی دانستہ یا نادانستہ غلطی کی صورت میں پیمرا آرڈیننس 2002 ترمیمی ایکٹ 2007کی شق 27کے مطابق بغیر نوٹس پروگرام یا ٹاک شو کی بندش، شق 29کے تحت 10 لاکھ تک کا جرمانہ اور شق 30کے تحت لائسنس کی معطلی یا منسوخی اور نشریات کی بندش جیسی قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جا ئیں گی۔
خیال رہے کہ پیمرا نے 10 مئی کو بھی خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ چند سیٹلائٹ ٹی وی چینلز ایسا مواد نشر کر رہے ہیں جو ریاستی اداروں یعنی مسلح افواج اور عدلیہ کو بدنام کرنے اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
نوٹس میں کہا گیا تھا کہ چینلز کی جانب سے ایسا مواد نشر کرنا اتھارٹی کی جاری کردہ ہدایات، پیمرا الیکٹرانک میڈیا (پروگرامز اینڈ ایڈورٹائزمنٹ) کوڈ آف کنڈکٹ 2015 کی دفعات اور اعلیٰ عدالتوں کے وضع کردہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
پیمرا کی جانب سے مزید کہا گیا تھا کہ اظہار رائے کا یہ حق دین اسلام کی عظمت، پاکستان کی سالمیت، سلامتی، ملک یا اس کے کسی حصے کے دفاع، غیر ملکی ریاستوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات، امن عامہ، شائستگی و اخلاقیات، توہین عدالت یا کسی جرم پر اکسانے کے سلسلے میں قانون کی جانب سے عائد کردہ معقول پابندیوں کے تابع ہے۔