الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل قرار دینے کے خلاف پی ٹی آئی کارکنان احتجاج کے لیے سڑکوں پر آگئے، کئی مقامات پر ٹائرز جلاکر سڑکیں بند کردی گئیں۔
مختلف شہروں میں موٹروے اور اہم شاہراہیں بند ہونے سے عوام میں بے چینی اور غیریقینی کیفیت پیدا ہوگئی جبکہ ملک بھر میں پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔
پنجاب
راولپنڈی میں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے فیض آباد پر احتجاج کا سلسلسہ جاری ہے، اسلام آباد پولیس نے کارکنان کو اسلام آباد جانے سے روک دیا، کارکنان کی جانب سے پیش قدمی پر پولیس نے شیلنگ شروع کر دی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی نا اہلی کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان فیض آباد پہنچے اور پی ٹی آئی کارکنان نے ٹائر جلا کر مری روڈ بلاک کر دی۔
سڑک بلاک کرنے والوں میں رکن قومی اسمبلی راشد شفیق، ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم، ایم پی اے عمر تنویر بٹ شامل شامل ہیں۔
راولپنڈی میں صوبائی وزیر راجہ بشارت کے حلقے پی پی 14 بکرا منڈی چوک میں کارکنوں کا احتجاج جاری ہے۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف نعرے بازی کی۔
احتجاج کے دوران مریض کو لینے جانے والی ایمبولینس کو واپس موڑ دیا، پی ٹی آئی کارکنان نے فیض آباد سے راولپنڈی کی جانب جانے والی سڑک ٹائر جلا کر بلاک کر رکھی ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پولیس افسران کے ہمراہ فیض آباد پہنچ گئے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور کے بھی مختلف علاقوں میں بھی فیصلے کے خلاف احتجاج جاری ہے، پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے لاہور میں اہم شاہراہ جیل روڈ کو بند کیا ہے، تاہم ابھی ایک راستہ ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ لاہور میں مال روڈ بھی احتجاج کیا جارہا ہے جبکہ بابو صابو جو موٹروے کو لنک کرتا ہے اس روڈ پر بھی پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔
اسی طرح کلمہ چوک کے قریب میٹرو کے ٹریک کو بھی بند کر دیا گیا ہے، فیروز پور روڈ، یوحنا آباد کے ساتھ ثمن آباد پوائنٹ پر بھی مظاہرہ جاری ہے۔
لاہور میں احتجاج کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے، جیل روڈ پر بھی کارکنان اور شہری الجھتے ہوئے نظر آئے کیونکہ لوگوں کو جانے کا راستہ نہیں مل رہا تھا، اب لاہور کے مختلف مقامات پر ٹریفک وارڈن پہنچ چکے ہیں، انہیں ہدایت دی گئی ہیں کہ شہریوں کو متبادل راستہ فراہم کیا جائے۔
لاہور میں پی ٹی آئی کی عندلیب عباسی سمیت دیگر خواتین رہنما احتجاج میں شریک تھیں، اس کے علاوہ بتایا جارہا ہے کہ یاسمین راشد کی قیادت میں بابو صابو چوک پر مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
اسی طرح ٹھوکر نیاز بیگ کی ایک سائیڈ کو ٹریفک کے لیے بند کیا گیا تھا، ٹریفک پولیس کی جانب سے جو معلومات دی گئیں اس کے مطابق ٹھوکر سے رائے ونڈ کی طرف جانے والی سڑک کو پی ٹی آئی کارکنان نے بند کیا تھا تاہم دوسری سائیڈ پر ٹریفک رواں دواں تھی۔
ملتان میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی، ڈیرہ اڈہ چوک اور ڈوگر ہاؤس سمیت دیگر مقامات پر احتجاج کا سلسلہ جاری تھا، بعد ازاں، کارکنوں کی بڑی تعداد موٹر وے پر پہنچی اور ایم 5 موٹروے کو ملتان اور سکھر کے درمیان مکمل طور پر بند کر دیا گیا، کارکنان نے موٹروے پر ہی دھرنا دے دیا تھا جس کے بعد گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
پولیس کی بھاری نفری پہنچی اور مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کی جارہی ہے لیکن مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، اور آج کے فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک اعلیٰ قیادت ان کو پیغام نہیں دے گی، اس وقت تک موٹروے کو بند رکھیں گے۔
گوجرانوالہ میں بھی مختلف مقامات پر پی ٹی آئی کا احتجاج جاری ہے، جی ٹی روڈ کو دونوں طرف سے بند کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے لاہور سے اسلام آباد جانے والی ٹریفک معطل ہو چکی ہے۔
سندھ
کراچی کے مختلف علاقوں سے پی ٹی آئی کے کارکنان ریلیوں کی شکل میں تحریک انصاف ہاؤس پہنچ چکے ہیں، یہاں سے پی ٹی آئی کے کارکنان شاہراہ فیصل سے ریلی کی شکل میں گزرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر جارہے ہیں۔
دوسری جانب، ٹریفک کی روانی کی برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی پہنچ چکی ہے تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آ سکے
شاہراہ فیصل پر پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان بھی موجود ہیں، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر علی زیدی نے اعلان کیا تھا کہ وہ الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر پہنچ کر دھرنا دیں گے۔
دوسری جانب، پولیس کی بھاری نفری نرسری شارع فیصل پہنچ گئی، واٹر کینن اور بکتر بند گاڑیاں بھی موجود ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ اگر شارع فیصل بلاک کی تو سخت ایکشن لیں گے۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ ہم واک کررہے ہیں اگر عوام خود آجائیں تو ہم انہیں روک نہیں سکتے۔
الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر احتجاج کی روک تھام کے لیے پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی ہے، صورتحال کا مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کے لیے اضافی نفری کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا
پشاور میں بھی عمران خان کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے، پشاور کے مختلف علاقوں میں روڈ بلاک کرکے کارکنان کا احتجاج جاری ہے، موٹروے ٹول پلازہ کے قریب بڑا مظاہرہ جاری ہے، پشاور۔اسلام آباد موٹروے کو بند کر کے ٹائر جلا کر احتجاج کیا جا رہا ہے۔
اسی طرح جی ٹی روڈ پر بھی مظاہرہ جاری ہے، اسی طرح صدر میں بھی روڈ کو بند کرنے سے ٹریفک کی روانی انتہائی سست روی کا شکار ہے، اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔
پشاور میں حیات آباد اور یونیورسٹی روڈ جو کہ مصروف ترین روڈ ہے، وہاں پر بھی پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
اس کے علاوہ چارسدہ روڈ، کوہاٹ روڈ سمیت دیگر مقامات پر بھی پی ٹی آئی کارکنان نکلے ہوئے ہیں، اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہونے کی وجہ سے صورتحال مختلف ہے کیونکہ یہاں پر پولیس کی طرف سے کارروائی کے امکانات بہت کم ہیں، اس لیے کارکنان بڑی تعداد میں نکل کر احتجاج کررہے ہیں۔
موٹروے ٹول پلازہ پر بھی پولیس کی بھاری نفری پہنچ چکی ہے، پولیس خاموشی سے ایک طرف بیٹھی ہوئی ہے، پولیس کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے لیکن ان کی جانب سے سڑکوں کو کھولنے کے اقدامات نظر نہیں آرہے۔