مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ محمد سعد رضوی اور جماعت سے وابستہ577 افراد کے نام فورتھ شیڈول سے خارج کر دیے گئے ہیں۔
جمعرات کو پنجاب حکومت کے ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کیے نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ’محمد سعد رضوی کا نام فورتھ شیڈول میں اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 کے تحت ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی لاہور کی سفارش پر 16 اپریل 2021 کو ڈالا گیا تھا۔‘نوٹیفکیشن کے مطابق ’وفاقی حکومت کی جانب سے قانون کی ذیلی شق کے تحت تحریک لبیک پاکستان کا نام فرسٹ شیڈول سے نکالا گیا اور سات نومبر 2021 کو اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔‘
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے بعد اب محمد سعد رضوی کا نام فورتھ شیڈول سے خارج کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں یہ بھی ذکر ہے کہ اس کی کاپی محکمہ داخلہ اور اطلاعات سمیت کئی دیگر محکموں کے حکام کو بھجوائی گئی ہے۔تحریک لبیک پاکستان نے گزشتہ ماہ سعد رضوی کی رہائی اور فرانس کے سفیر کو پاکستان سے بے دخل کرنے کے لیے لاہور سے لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا اور وفاقی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں اس سے نظام زندگی متاثر ہوا تھا تاہم دو ہفتے قبل حکومت نے تحریک لبیک کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔
خیال رہے کہ سعد رضوی کو رواں سال نقصِ امن کے خدشے کے تحت پنجاب حکومت نے نظربند کیا تھا اور ان کی نظربندی میں تین بار توسیع کی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ نے سعد رضوی کے چچا کی درخواست پر ان کی نظربندی ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔
حکومت نے عدالت عالیہ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور عدالت عظمیٰ نے کیس ہائیکورٹ کو واپس ریفر کیا تھا۔