پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے انیس سال کی عمر میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرکے پاکستان کے سب سے کم عمر کوہ پیما ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔
الپائن کلب آف پاکستان کے مطابق انہوں نے منگل کی صبح تقریباً پانچ بجے دنیا کی سب سے اونچی چوٹی کو سر کیا۔
جس کے بعد وہ وہ پاکستان کے کم عمر ترین کوہ پیما کے طور پر بھی سامنے آئے ہیں۔
الپائن کلب کا کہنا ہے کہ شہروز نے گیارہ سال کی عمر میں کلائمبنگ شروع کی اور تین ہزار میٹر تک چڑھائی کی جو وقت کے ساتھ بڑھتی گئی۔
اور چار ہزار سے ہوتی ہوئی چھ ہزار اور آٹھ ہزار میٹر تک پہنچی۔
البائن کے مطابق انہوں نے براڈ پیک سر کر کے ’دی براڈ بوائے‘ کا ٹائٹل جیتا جس کی بلندی آٹھ ہزار سینتالیس میٹر ہے۔
اسی طرح مکرا چوٹی، کیمبرا، منگلک سر سمیت دوسری کئی چوٹیاں سر کیں اور انیس سال کی عمر میں دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کر لی۔
شہروز کاشف ماؤنٹ ایورسٹ کرنے والے پانچویں پاکستانی ہیں۔
شہروز کاشف نے منگل کی صبح اپنے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے یہ خبر شیئر کی۔
واضح رہے کہ اب تک ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والے سب سے کم عمر ترین کوہ پیما ہونے کا اعزاز امریکہ کے جورڈن رومرو کے پاس ہے جنہوں نے تیرہ سال کی عمر میں ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کیا تھا۔
شہروز کاشف کے ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے کی خبر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر وائرل ہوئی تو صارفین نے شہروز کاشف کو سراہتے ہوئے مبارکباد دی۔
ٹوئٹر صارف عبد الرحمان نے لکھا ’بہت عمدہ، اس نوجوان شہروز کاشف نے کیا کارنامہ سرانجام دیا ہے، قوم کو آپ پر فخر ہے۔‘
جہاں صارفین شہروز کاشف کو یہ اعزاز حاصل کرنے پر مبارکباد دے رہے ہیں وہیں کچھ صارفین شہروز کاشف کے والدین کو بھی سراہتے ہوئے نظر آئے۔
صارف تحسین باجوہ کا کہنا تھا کہ ’ان کے بہادر والد سلمان کاشف بھی مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے اپنے بیٹے کو ایسی کوہ پیمائی کی مہم میں میں بھیجا جو زندگی کے لیے خطرہ ہوسکتی ہیں، دونوں باپ بیٹے کو مبرکباد! پورے پاکستان کو مبارکباد! ہمیں آپ پر فخر ہے شہروز‘
واضح رہے کہ شہروز کاشف کی آٹھ ہزار سے بلند یہ دوسری کامیابی ہے۔اس سے قبل وہ 17 سال کی عمر میں براڈ پیک پر قومی پرچم لہرا چکے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ آٹھ ہزار میٹر سے اونچی آٹھ چوٹیاں سر کرنے کا محمد علی سدپارہ کے پاس ہے۔