وفاقی حکومت نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کیسز کی چھان بین کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی ہے۔
ای سی ایل کمیٹی کی سربراہی کسی وفاقی وزیر کو نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وزیر اعظم کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی سربراہی خود کریں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ کو کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی میں شامل ہی نہیں کیا گیا ہے، کمیٹی کے لیے سیکریٹریل سپورٹ وزارت داخلہ دے گی مگر وزیر داخلہ کمیٹی کے رکن نہیں ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ نگران حکومت میں وزیر داخلہ ای سی ایل کمیٹی کے سربراہ رہے ہیں۔
کابینہ ڈویژن نے 4 رکنی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے مطابق وزیر اعظم کے علاوہ کمیٹی میں وزیر قانون، وزیر صنعت و پیداوار اور وزیر انسانی وسائل شامل ہیں۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم کی عدم موجودگی میں وزیر قانون کمیٹی کی سربراہی کریں گے، ای سی ایل کی ذیلی کمیٹی میں ای سی ایل کیسز کی جانچ پڑتال کی جائے گی، جبکہ کمیٹی کی سفارشات منظوری کے لیے وفاقی کابینہ میں پیش کی جائیں گی۔
ذرائع نے کہا کہ ای سی ایل کی ذیلی کمیٹی میں وزیر داخلہ اور وزیر اطلاعات کو شامل نہیں کیا گیا ہے، سابقہ اتحادی حکومت میں کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کے سربراہ وزیر قانون و انصاف تھے، سابقہ اتحادی حکومت میں وزیر اطلاعات بھی ای سی ایل کی ذیلی کمیٹی کے ارکان میں شامل تھیں۔