وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد آئین کے منافی، قرار داد مسترد

قومی اسمبلی کے اجلاس کی مورخہ3اپریل2022ء کے اجلاس کی کارروائی کا لب لباب

وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو آئین و قانون کے منافی قرار دے کر مسترد کردیا گیا ۔

قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح ساڑھے 11 بجے طلب کیا گیا تھا جو کچھ تاخیر کے ساتھ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں تقریباً 12 بج کر 5 منٹ پر شروع ہوا۔

اجلاس کے آغاز میں وزیر قانون فواد چوہدری نے قرار داد کو غیر ملک کی جانب سے پاکستان میں حکومت کو تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا۔

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد آئین کے آرٹیکل 95 کے تحت پیش کی جاتی ہے لیکن آئین کا ایک اور آرٹیکل 5 ایک ہے جس کے مطابق ملک سے وفاداری ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔


ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا تحریک عدم اعتماد پر رولنگ اوربیان پڑھ کر ، سنا کرامروزطلب کردہ اجلاس کو ختم کردیا۔ وزیراعظم پاکستان کےخلاف تحریک عدم اعتماد 8مارچ 2022 ء کو پیش ہوئی تھی تحریک عدم اعتماد کا آئین اور قانون کے مطابق ہونا ضروری ہےکسی غیرملکی طاقت کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ سازش کے تحت منتخب حکومت کو گرائے۔ وزیرقانون نے جو نکات اٹھائے ہیں وہ درست ہیںمیں رولنگ دیتا ہوں کہ عدم اعتماد کی قرارداد آئین و قومی خودمختاری کے منافی ہےرولز اورضابطے کے خلاف ہے یہ قرارداد میں مسترد کرنے کی رولنگ دیتا ہوںایوان کی کارروائی روکی جاتی ہےفرمان میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور کے آرٹیکل 54کی شق 3 کے تحت تجوید کردہ اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئےقومی اسمبلی کا جمعہ 25مارچ 2022کو طلب کردہ اجلاس اس کے کام کے اختتام کو بذریعہ حکم ہذابرخواست کرتاہوںاسد قیصر اسپیکر قومی اسمبلی

اپنا تبصرہ بھیجیں