جدہ: وزیر اعظم شہباز شریف دورہ سعودی عرب کے دوسرے روز جمعہ کو مدینہ منورہ سے ساحلی شہر جدہ پہنچ گئے۔رپورٹ کے مطابق جدہ آمد پر گورنر مکہ خالد بن فیصل السعود اور سعودی عرب کے قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مسعدبن محمد العیبان نے ہوائی اڈے پر وزیر اعظم کا استقبال کیا۔وزیراعظم کے ہمراہ کابینہ کے اہم اراکین بھی ہیں جن میں وفاقی وزرا بلاول بھٹو زرداری، مفتاح اسماعیل، نوبزادہ شاہ زین بگٹی، مریم اورنگزیب، خواجہ محمد آصف، چوہدری سالک حسین، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، محسن داوڑ اور مولانا طاہر اشرفی شامل ہیں۔
وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیراعظم کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔
دورے کے دوران وزیراعظم ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں اقتصادی و تجارتی روابط کو بڑھانے اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے علاوہ سعودی عرب میں پاکستانی افرادی قوت کے لیے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔
اس موقع پر دونوں دوست ممالک باہمی دلچسپی کے امور خاص طور پر متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
پاکستان اور سعودی عرب برادرانہ تعلقات سے جڑے ہوئے ہیں جو باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم، قریبی تعاون اور ایک دوسرے کی حمایت کی لازوال روایت پر مبنی ہیں، پاکستان کے عوام حرمین شریفین کے متولی کو انتہائی عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
دوطرفہ تعلقات علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر قریبی تعاون سے مکمل ہوتے ہیںم، سعودی عرب جموں و کشمیر پر اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ کا بھی رکن ہے۔
سعودی عرب میں 20 لاکھ سے زائد پاکستانی ملازمین موجود ہیں جو دونوں ممالک کی ترقی، خوشحالی اور معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، باقاعدگی سے اعلیٰ سطح کے دورے ان تعلقات کی ایک اہم خصوصیت ہیں۔
اس سے قبل وزیر اعظم اور وفد نے مدینہ منورہ میں قیام کے دوران دو مرتبہ روزہ رسولﷺ پر حاضری دی، جمعۃ الوداع کی نماز مسجد نبویﷺ میں ادا کی اور ملکی سلامتی، ترقی اور سماجی خوشحالی کے لیے دعائیں مانگیں۔سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر وزیراعظم محمد شہبازشریف سعودی عرب کے تین روزہ اعلی سطح کے سرکاری دورے پر ہیں۔