لندن: پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل ق) کے چیف آرگنائزر، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما اور پنجاب کے سابق گورنر چوہدری محمد سرور ایک بار پھر پی ٹی آئی میں شامل ہونا چاہتے ہیں لیکن ابھی تک کامیابی حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
چوہدری سرور نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کیلئے بھی مذاکرات کئے تاہم نواز شریف نے انکار کردیا کیونکہ 2014میں عمران خان اور قادری کے ناکام دھرنے کے وقت وہ ن لیگ چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
چوہدری محمد سرور نے رواں سال مارچ میں ق لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی اور انہیں پارٹی کا چیف آرگنائزر بنایا گیا تھا لیکن وہ گزشتہ کئی ماہ سے اسکاٹ لینڈ میں مقیم ہیں، انہوں نے مسلم لیگ ق کے معاملات میں کوئی دلچسپی نہیں لی۔
دو قابل اعتماد ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے چوہدری سرور اسکاٹ لینڈ سے براہ راست اور بالواسطہ طور پر پی ٹی آئی رہنماؤں سے رابطہ کر رہے ہیں اور پی ٹی آئی میں واپسی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ چوہدری سرور نے پارٹی رہنماؤں سے رابطہ کرکے دوبارہ شمولیت کی پیشکش کی تھی لیکن پارٹی نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔
چوہدری سرور کو دوبارہ شمولیت کی اجازت دینے والا واحد شخص عمران خان ہے لیکن انہوں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ان درجنوں رہنماؤں کو معاف نہیں کریں گے اور نہیں بھولیں گے جنہوں نے مشکل وقت میں انہیں مایوس کیا، عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف لابنگ کرنے والے قابل قبول نہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ چوہدری سرور دوبارہ پی ٹی آئی میں شامل ہونا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے خاندان کے افراد فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کھڑے ہونا چاہتے ہیں، مسلم لیگ ن کی صفوں میں کوئی سیٹ خالی نہیں ہے اور کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اسکاٹش لیبر لیڈر، سرور کے بیٹے، انس کا بھی گلاسگو میں الیکشن ہونے والا ہے اور مقامی حلقے میں پاکستانی ووٹوں کی کافی تعداد ہے تاہم جب چوہدری سرور سے پی ٹی آئی میں دوبارہ شمولیت کی کوششوں کے بارے میں پوچھا گیا تو سرور نے ترید نہیں کی۔
چوہدری سرور نے کہا کہ تمام آپشنز دستیاب ہیں، مختلف سطحوں پر بات چیت جاری ہے، ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا، جلد ہی حتمی فیصلہ کروں گا۔
ایک اور باخبر ذرائع نے بتایا کہ اب تک پی ٹی آئی نے اس پیشکش میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی، پاکستان میں پی ٹی آئی کو جن حالات کا سامنا ہے اس پر غور کرنے کا وقت نہیں ہے۔
رواں سال مارچ میں چوہدری سرور نے مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی موجودگی میں ان کی جماعت میں شمولیت اختیار کی تھی۔
دسمبر 2021 میں چوہدری سرور نے یہ کہہ کر عمران خان کی حکومت پر تنقید کی تھی کہ پی ٹی آئی حکومت نے سب کچھ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے حوالے کر دیا ہے۔