مودی سرکار کے ہاتھوں قتل سے بال بال بچنے والے خالصتان تحریک کے رہنما گورپتونت سنگھ پنوں نے امریکی الزامات بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر فرد جرم قرار دے دیے۔
خالصتان تحریک کے رہنما گورپتونت سنگھ پنوں نے امریکا میں اپنے قتل کی سازش پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت مجھے ہر صورت قتل کرنے کے درپے ہے، لیکن ہم اپنی تحریک چلاتے رہیں گے اور میرے قتل سے بھی خالصتان تحریک ختم نہیں کی جاسکے گی۔
گورپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ امریکی الزامات دراصل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر فرد جرم ہیں، مجھے قتل کرنے کی سازش بھارتی حکومت نے کی تھی۔
خالصتان تحریک کے رہنما نے کہا کہ قتل کی سازش کی باتیں امریکا اور کینیڈا کے لیے نئی ہوں گی، حق خود ارادیت کی تحریک والوں کے لیے قتل کی سازش حیران کن نہیں ہے، نکھل گپتا کو جانتا ہوں نہ قتل کی سازش کرنے والے بھارتی اہلکار کو جانتا ہوں۔
گورپتونت سنگھ پنوں موت سے نہیں ڈرتا، آزادی کی تحریک چلاتا رہوں گا، بھارت کی کوشش ہے کہ خالصتان کے حامیوں کو دہشتگرد قرار دیا جائے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ہی امریکا نے خالصتان تحریک کے رہنما گورپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے الزام میں بھارتی اہلکار پر فرد جرم عائد کی تھی۔
امریکا کی جانب سے بھارتی اہلکار پر فرد جرم عائد کرنے کے بعد کینیڈین وزیراعظم جسٹس ٹروڈو نے بھی بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس کی تحقیقات میں تعاون کیا جائے۔
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا امریکا میں بھارتی شخص پر فرد جرم معاملے کی سنگینی کا ثبوت ہے، بھارت کو یہ معاملہ سنجیدگی سے لینا ہو گا۔