پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مسیحی برادری کے احتجاج کے بعد سیالکوٹ کے سی ٹی آئی گراؤنڈ میں آج ہونے والے جلسے کا مقام تبدیل کردیا ہے۔
سیالکوٹ میں پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا کہ سیالکوٹ میں آج جو کچھ ہوا ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں، سیالکوٹ کے عوام بپھرے ہوئے ہیں، ہم پرامن طریقے سے اپنا حق استعمال کرنا چاہتے ہیں لیکن اگر آپ نے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کیے تو ہمیں پہیہ جام اور لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی آپ کو کہا تھا اب دوبارہ کہہ رہے ہیں کہ ہوش کے ناخن لیں، کل دوپہر ساری چیزیں طے ہوگئی تھیں لیکن رات کے 3 بجے جس طرح تشد کیا گیا اور نہتے لوگوں کو مارا پیٹا گیا وہ شرم کا مقام ہے لیکن یہ ہمیں روک نہیں سکتا، جلسہ بہر صورت ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ سیالکوٹ میں آج شام 7 بجے پی ٹی آئی کا جلسہ وی آئی پی کرکٹ گراؤنڈ میں ہوگا، جلسے کے تمام شرکا وی آئی پی کرکٹ گراؤنڈ میں آئیں اور اپنے جمہوری حق کا اظہار کریں، اس میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالی جائے، انتظامیہ کو کہتا ہوں کہ فوری طور پر عثمان ڈار کو رہا کیا جائے، یہ طریقہ قابل قوبل نہیں ہے۔
شفقت محمود نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ہماری حکومت بحال کریں لیکن عوام کو اپنی رائے کے اظہار کا موقع ملنا چاہیے، ناجائز حکومت کے پاس اس وقت اور کوئی حل نہیں ہے، 5 ہفتوں میں آنیاں جانیاں تو بہت ہوئیں لیکن نتیجہ صفر ہے، یہ محض اپنے کیس صاف کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فوری الیکشن کروائے جائیں تاکہ نئی حکومت فریش مینڈیٹ لے کر آئے پھر اس کے پاس وقت بھی ہوگا اور مسائل کے حل کا اختیار بھی ہوگا لیکن اگر ایسا نہ کیا گیا تو بحران مزید سنگین ہوگا، یہ بحران تشدد اور شیلنگ سے ختم نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عثمان ڈار اور عمر ڈار کو رہا کیا جائے اور پرامن جلسہ ہونے دیا جائے ورنہ جو بھی نتائج ہوں گے اس کی یہ حکومت ذمہ دار ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے جتنے بھی اعتراضات لگائے گئے ہمیں پتا ہے کس کے اشارے پر لگائے گئے، ہمیں معلوم ہے کہ خواجہ آصف وہان سے بیٹھ کر اشارے دے رہا تھا، اس کے کہنے پتر یہ سب ہوا ہے ورنہ اس سے پہلے بھی وہاں تقریبات ہوتی رہی ہیں۔
اس موقع پر شفقت محمود کے ہمراہ موجود پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری نے رانا ثنا اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج اس پریس کانفرنس کے بعد ایک گھنٹے کے اندر اندر حامد رضا، عمر ڈار اور عثمان ڈار کو رہا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم صرف اس وقت تک پرامن رہیں گے جب تک تم ہمیں پرامن رہنے دو گے، سیالکوٹ کی زمین پر عمران خان کے قدم پڑنے سے پہلے سیالکوٹ کے سپوتوں کو رہا کیا جائے ورنہ میں اعلان کروں گا کہ سارا جسلہ اس جانب چل پڑے جہاں ان لوگوں کو رکھا گیا ہے، اس کا ہدف انتظامیہ ہوگی اور ہم اپنے ساتھیوں کو رہا کروا کر چھوڑیں گے۔
کوئی شک میں نہ رہے، میں آج سیالکوٹ جاؤں گا، عمران خان
دریں اثنا پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے سیالکوٹ واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ کوئی شک میں نہ رہے، میں آج سیالکوٹ جاؤں گا، امپورٹڈ حکومت نے ہماری قیادت اور کارکنان کے خلاف سیالکوٹ میں جو کچھ کیا وہ اشتعال انگیز ضرور ہے مگر غیر متوقع ہرگزنہیں، ضمانت پررہا مجرموں کےاس ٹولے اور لندن میں مقیم ان کے عدالت سے سزا یافتہ قائد نے ہمیشہ اپنےمخالفین کے خلاف فسطائی حربے استعمال کئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی اقتدار ملتاہے سپریم کورٹ پر چڑھائی، ماڈل ٹاؤن میں قتلِ عام، ججوں کو رشوت دینےاور نواز شریف کی جانب سے خود کو امیر المومنین قراردیے جانے جیسی حرکتیں کرتےہیں، اپوزیشن میں جمہوریت کامنفی استعمال، حکومت میں جمہوری اقدار کا جنازہ نکالتےہیں، مگرلوگ اب ان کے خلاف کھڑے ہوچکے ہیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت نےکبھی ان کا کوئی جلسہ، دھرنا یا ریلی وغیرہ نہیں روکی کیونکہ ہم جمہوریت سےمخلص ہیں، میں آج سیالکوٹ میں ہوں گا اور اپنے تمام لوگوں کو ہدایات دے رہا ہوں کہ باہر نکلیں اور بعد از نمازِ عشا اپنے شہروں/علاقوں میں اس فسطائی امپورٹڈ حکومت کے خلاف احتجاج کریں۔
سی ٹی آئی گراؤنڈ میں بلا اجازت پی ٹی آئی جلسے کی تیاریوں پر پولیس کا کریک ڈاؤن
قبل ازیں سیالکوٹ کے سی ٹی آئی گراؤنڈ میں انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان کو بغیر اجازت جلسے کے انتظامات کرنے سے روک دیا تھا۔
سیالکوٹ میں آج پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے کی بغیر اجازت تیاریاں رکوانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری جلسہ گاہ پہنچ گئی اور گراؤنڈ کا گھیراؤ کرلیا۔
جلسہ گاہ میں پولیس بھاری مشینری کے ساتھ گراؤنڈ کی اکھاڑ پچھاڑ کرنے لگی، سامان ہٹائے جانے پر پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے مزاحمت کی گئی۔
پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار مشینری کے آگے اپنے کارکنان سمیت لیٹ گئے، انہوں نے کہا کہ یہ مشینری ہمارے اوپر سے گزرے گی۔
پولیس کی جانب سے کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، ٹیلی ویژن فوٹیج میں پولیس اہلکار گراؤنڈ میں موجود نظر آئے، پولیس کی جانب سے ریلی کی تیاری کے لیے بنائے گئے اسٹیج کو گرائے جانے سے روکنے کی کوشش کے لیے کچھ لوگ ایک اسٹیشنری کرین کے اوپر کھڑے تھے، فوٹیج میں آنسو گیس کا دھواں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے کہا کہ جلسے کے لیے سی ٹی آئی گراؤنڈ کے مالکان سے اجازت نہیں لی گئی تھی، مالکان کی رضامندی کے بغیر کسی کو جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے، گراؤنڈ میں جلسے کی کال پر مسیحی برادری سراپا احتجاج ہے۔
ڈی پی او حسن اقبال نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ یہ زمین مسیحی برادری کی ملکیت ہے، انہوں نے ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اس جگہ پر کوئی سیاسی جلسہ نہ کیا جائے، ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ کو دونوں فریقین کو سن کر کیس کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت ہماری جگہ پر جلسہ کررہی ہے، عبادت گاہ کے سامنے جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے، متبادل جگہ دینے کے لیے تیار ہیں۔
دریں اثنا پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار، عمر ڈار، حافظ حامد رضا، برگیڈیئر اسلم گھمن، اسجد ملہی، سیعد بھلی، مہر کاشف، بیرسٹر جمشید غیاث، چوہدری شمس سمیت 40 کے قریب پی ٹی آئی کارکنان کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئیں تاہم فوری طور پر کوئی تصدیق نہیں ہو سکی۔
ڈی پی او سے اس حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کوئی حتمی جواب نہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے معلومات باقاعدہ سرکاری بیان میں دی جائیں گی۔
تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ عثمان ڈار سمیت پارٹی کے متعدد ارکان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
عثمان ڈار نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ویڈیو بیان جاری کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں آج سیالکوٹ گراؤنڈ سے گرفتار کیا گیا، اس پرزنر وین میں انہوں نے ہمیں ڈالا ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ ہمیں پرزنر وین میں ڈال کر عمران خان کے لیے ہمارے جنون اور جذبے کو قید کرلیں گے۔