غیر ملکی فنڈنگ سے الیکشن کمیشن کا کوئی تعلق نہیں، وکیل پی ٹی آئی

الیکشن کمیشن آف پاکستان میں فارن فنڈنگ کیس پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کام ممنوعہ فنڈنگ کو دیکھنا ہے اور غیر ملکی فنڈنگ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

الیکشن کمیشن کےسربراہ سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور کے علاوہ درخواست گزار اکبر ایس بابر بھی کمیشن کے روبرو پیش ہوئے اور پی ٹی آئی کے وکیل نے اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ پر دلائل دیے۔

ان کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کے شواہد کی کوئی ساکھ نہیں، اسکروٹنی کمیٹی نے اس پر کام نہیں کیا، اب الیکشن کمیشن کو ان کے شواہد کی ساکھ دیکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ غلط فہمی پیدا کی جا رہی ہے کہ پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈڈ جماعت ہے، اسے غیر ملکی فنڈنگ نہیں بلکہ ممنوعہ فنڈنگ کہا جائے، جس پر کمیشن کے رکن نے کہا کہ اگر غیر ملکی شہری سے فنڈ آئے تو کیا وہ ممنوعہ ہے؟

پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا کام صرف ممنوعہ فنڈنگ کو دیکھنا ہے غیر ملکی فنڈنگ سے اس کا کوئی تعلق نہیں، اگر فنڈنگ ملک کی خودمختاری کے خلاف ہے تو اس کا فیصلہ سپریم کورٹ کرے گا۔

ان کاکہنا تھا کہ اب ہمیں غیر ملکی فنڈ نہیں دیکھنا، اب دیکھنا ہے کہ کہیں یہ ممنوعہ فنڈنگ تو نہیں، آپ اس سے آگے نہیں جا سکتے، اگر ممنوعہ فنڈ ہے تو اس سے قبضے میں لے لیا جائے، پارٹی تحلیل نہیں کی جاسکتی۔

دلائل جاری رکھتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں اس بات پر بحث نہیں کی گئی کہ درخواست بدنیتی پر مشتمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت سی سیاسی جماعتوں نے اکاؤنٹ میں کچھ ظاہر نہیں کیا لیکن وہ جلسے کرتے ہیں، ان جماعتوں کے ہنگامے ہوتے ہیں، پیسہ لگتا ہے لیکن ان کے اکاؤنٹ میں پیسہ نہیں، جس پر الیکشن کمیشن کے ایک رکن نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی کوئی جماعت نہیں ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ نے جس کی نشاندہی کی یہ الیکشن کمیشن کا سب سے اہم کام ہے، آپ سے 200 فیصد اتفاق کرتا ہوں، اسی لیے ہم نے الیکشن کمشن کا پولیٹکل فنانس ونگ اپ گریڈ کیا ہے، آپ کو جلد فرق محسوس ہوگا۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے تحریری طور پر بیرون ملک ایجنٹس کو ہدایات دی تھیں کہ پی پی او کے تحت عطیات لیں، تحریری طور پر جو کہا گیا اگر کوئی بھی ایجنٹ خلاف ورزی کرے گا تو وہ خود ذمہ دار ہوگا۔

الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں