ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لیے امریکا پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق ایک بیان میں طیب اردوان نے کہا کہ جب تک واشنگٹن یہ تسلیم نہیں کرلیتا کہ غزہ فلسطین کا حصہ ہے تب تک کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔
طیب اردوان نے کہا کہ ہمیں مصر اور خلیجی ممالک سے بات چیت کرنی چاہیے اور امریکا پر دباؤ ڈالنا چاہیے، امریکا کو اسرائیل پر دباؤ بڑھانا چاہیے جب کہ مغرب کو بھی اسرائیل پر دباؤ بڑھانا چاہیے، یہ ہمارے لیے سیز فائر تک جانے کا اہم راستہ ہے۔
ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں ایک انتہائی اہم ملک کے امریکا کے ساتھ جڑنے کی ضرورت ہے جس کا اسرائیل میں اثرو رسوخ ہے۔
طیب اردوان نے امریکی صدر جوبائیڈن کو ٹیلی فون کرنے سے انکار کیا۔
انہوں نے کہا کہ انٹونی بلنکن ترکیہ میں رہے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ جوبائیڈن کو اس معاملے میں ہماری میزبانی کرنا چاہیے، یہ میرے لیے مناسب نہیں ہوگا کہ میں انہیں ٹیلی فون کروں۔
طیب اردوان کا کہنا تھا کہ امریکا ہرصورت یہ تسلیم کرے کہ غزہ فسلطین کی زمین ہے۔