صدرمملکت کا چینی سفارتخانے کا دورہ، ‘جامعہ کراچی حملہ سی پیک سبوتاژ کرنے کی کوشش’ قرار

صدر مملکت عارف علوی میں جامعہ کراچی میں چینی باشندوں پر خودکش حملے کو پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سبوتاژ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے کے پیچھے ‘دشمن ملک’ ہیں۔

ایوان صدر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جامعہ کراچی میں خودکش حملے میں چینی باشندوں کے جاں بحق ہونے پر چین کے عوام اور حکومت کے ساتھ اظہار یک جہتی کے اسلام آباد میں چینی سفارت خانہ کا دورہ کیا اور چین کے سفارتخانے کی ناظم الامور پینگ چونچوئی اور افسران سے گفتگو کی۔بیان میں کہا گیا کہ صدرمملکت نے 26 اپریل 2022کو کراچی میں رونما ہونے والے دہشت گرد ی کے حملے میں چینی شہریوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ اس افسوس ناک واقعے پر پوری پاکستانی قوم کو گہرا رنج اور صدمہ ہے اور وہ اپنے چینی بہن بھائیوں کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ عارف علوی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان چینی شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے اور اس گھناؤنے واقعے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دشمنوں کےمخاصمانہ عزائم اس کے پیچھے ہیں جو پاک-چین دوستی اور سی پیک منصوبے کو نقصان پہنچا نا چاہتے ہیں لیکن وہ اپنے ان عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان گہری دوستی استوار ہے اور وہ سدا بہار دوستی کو مزید تقویت دینے کے لیے پرعزم ہیں۔صدرمملکت نے چینی ناظم الامور سے کہا کہ وہ چین کے عوام، کمیونسٹ پارٹی اور صدر شی جن پنگ تک بھی یہ دلی تعزیت پہنچا دیں۔بیان کے مطابق چینی ناظم الامور نے سفارت خانے کا دورہ کرنے اور چین کے عوام اور حکومت سے اظہار یک جہتی کرنے پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے مستقبل میں مشترکات ہیں اور ان کے درمیان دوستی اور قریبی تعاون کی ایک طویل تاریخ ہے۔

انہوں نے حملے کی مذمت کی اور امید ظاہر کیا کہ اس واقعے کے ملوث مجرموں کو گرفتار کر کے سزا دی جائے گی۔بعد ازاں صدر مملکت نے سفارت خانہ کی مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کیے۔

اے پی پی کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں چین کے عوام کے ساتھ گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان برادرانہ دوستی اور عوام کی سطح پر گہرے تعلقات قائم ہیں، تین چینی شہریوں کی قیمتی جانوں کے ضیاع سے ایسا لگتا ہے جیسے ہم نے اپنے پاکستانی رشتے داروں کو کھو دیا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ اس الم ناک واقعے پر چین کے صدر شی جن پنگ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنا اور چینی عوام کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور چین کے گہرے دوستانہ روابط ہمارے دشمنوں کے لیے خطرہ ہیں اس لیے وہ چین کی جانب سے ہماری معاونت، بی آر آئی اور سی پیک کے ذریعے چین کی پرامن کاوشوں کو وسعت دینے کی حوصلہ شکنی کے درپے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو مل کر ناکام بنانے کی ضرورت ہے، بلاشبہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کامیابی حاصل کی ہے تاہم یہ واقعہ رونما ہوا ہے جو ہمارے لیے انتہائی دردناک ہے۔

صدر مملکت نے چین کو یقین دلایا کہ حکومت پاکستان مجرموں کا سراغ لگانے اور ان کو سزا دلوانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

پاکستان میں چینی شہریوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکنالوجی، ثقافت، زبان، کمیونیکیشن سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔

صدرمملکت نے کہا کہ جاں بحق تینوں چینی شہری چین اور پاکستان کے درمیان کمیونیکشنز اسکلز میں بہتری کے لیے کام کر رہے تھے، ہم یقین دلاتے ہیں کہ اپنے شہریوں کی طرح چینی شہریوں کی سیکیورٹی یقینی بنائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں