شمالی وزیرستان کے ضلع میران شاہ کے علاقے میں دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ‘شدید فائرنگ کے تبادلے’ میں پاک فوج کا ایک جوان شہید ہو گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ چارسدہ کے رہائشی 32 سالہ نائیک زاہد احمد بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا جس کی شناخت ضیا اللہ کے نام سے ہوئی اور اس کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل 12 جون کو بھی خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں بھی پاک فوج کا سپاہی شہید ہوگیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ سپاہی شاہ زیب امتیاز نے بہادری سے لڑنے کے بعد جام شہادت نوش کیا، ان کی عمر 25 سال تھی اور وہ کوٹلی ستیاں کے رہائشی تھے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں سیکیورٹی فورسز نے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان اور بلوچستان کے ضلع نوشکی میں کارروائیوں کے دوران 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں نے دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع ملنے پر کارروائی کی تھی اور اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد مارے گئے تھے جن کے قبضے سے ہتھیار اور گولہ بارود برآمد ہوا تھا، آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔
دوسری جانب نوشکی کے قریب پرودھ پہاڑ کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں بلوچستان ریپبلکن آرمی (بی آر اے) سے تعلق رکھنے والے 2 دہشت گرد ندیم اور شہزاد عالم مارے گئے تھے جو کہ خاران اور محلقہ علاقوں میں سیکیورٹی فورسز پر آئی ای ڈی بم دھماکوں کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔
قبل ازیں 5 جون 2022 کو خیبرپختونخوا کے علاقوں جانی خیل، ضلع بنوں اور ضلع شمالی وزیرستان کے حسن خیل میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے 7 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ خیبرپختونخوا کے علاقوں جانی خیل، ضلع بنوں اور ضلع شمالی وزیرستان کے حسن خیل میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا تھا۔