اسرائیل نے آج جمعرات کو علی الصبح شامی دار الحکومت دمشق کے علاقے کفرسوسہ اور حمص کے دیہی علاقے میں فضائی حملے کیے جن کے نتیجے میں جانی نقصانات بھی ہوئے۔
شامی فوجی ذرائع کے مطابق اسرائیلی بم باری میں کفرسوسہ میں دو چیک پوائنٹ اور حمص کے دیہی علاقے میں ایک چیک پوائنٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ حملوں میں ایک فوجی اہل کار اور سات زخمی ہو گئے جب کہ بھاری مادی نقصان بھی ہوا۔ اسرائیل نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق 3:40 پر مقبوضہ شامی گولان اور لبنان کے شمال کی سمت سے فضائی حملے کیے۔
دوسری جانب شام میں انسانی حقوق کی رصد گاہ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی بم باری میں جانی نقصان ہو اہے۔ تاہم اس حوالے سے کوئی متعین عدد نہیں بتایا گیا۔
اس سے قبل پیر کی شام دمشق میں ہونے والے ایک فضائی حملے میں المزہ کے علاقے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے میں دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔
بعد ازاں اسرائیلی فوج کے اعلان کے مطابق اس نے حزب للہ تنظیم کے ایک سینئر لیڈر کو مار دیا۔ وہ تنظیم میں فنڈنگ کی کارروائیوں کے ایک بڑے شعبے کا ذمے دار تھا۔
اکتوبر کے آغاز پر المزہ کے ہی علاقے میں اسرائیلی حملے میں حسن نصر کے داماد سمیت کم از کم چار افراد مارے گئے۔
یاد رہے کہ 2011 میں شام میں عوامی انقلابی تحریک شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل اس ملک میں سیکڑوں فضائی حملے کر چکا ہے۔ ان حملوں میں شامی حکومتی فورسز کے علاوہ ایران اور حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم حالیہ چند ہفتوں میں لبنان کے خلاف اسرائیلی جنگ میں شدت آنے کے ساتھ ہی شام میں بھی اسرائیلی حملوں میں تیزی آ گئی ہے۔
تل ابیب شاذ و نادر ہی شام میں حملوں کی تصدیق کرتا ہے۔ تاہم وہ اس بات پر مسلسل زور دیتا ہے کہ شام میں عسکری حوالے سے قدم جمانے کی ایرانی کوششوں کا راستہ روکا جائے گا۔