زرداری کا چیف جسٹس کے سیاسی جماعتوں کو انتخابات کیلئے مذاکرات کے مشورے کا خیر مقدم

سابق صدر آصف علی زرداری نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے بارے میں مذاکرات کے مشورے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔

الیکشن کے لیے فنڈز کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا اگر تمام سیاسی جماعتیں الیکشن کی تاریخ کو آگے بڑھانے کے لیے اتفاق کرتی ہیں تو عدالت بھی ان کے ساتھ ہے۔

چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا اگر الیکشن کی تاریخ کے معاملے پر تمام جماعتیں ایک مؤقف پر آ جائیں تو عدالت بھی گنجائش نکال سکتی ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال کے ریمارکس پر سابق صدر آصف علی زرداری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو انتخابات کے بارے میں مذاکرات کے مشورے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔

آصف علی زرداری کا کہنا تھا ہم نے آپس میں مذاکرات شروع کر دیے ہیں تاکہ حکومتی اتحاد ایک مؤقف پر آجائے، اس کے بعد سیاسی مخالفین سے بھی بات کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف نے بھی الیکشن کےلیے سپریم کورٹ کی سیاسی اتفاق رائےکی تجویز کا خیر مقدم کیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے سیاسی اور قانونی حقیقتوں میں ربط پیدا کرنےکی اچھی کوشش کی ہے، ہم تو پہلےدن سےہی مذاکرات کا کہہ رہےہیں، اسٹیبلشمنٹ کو بھی بیٹھنا چاہیے، سب کو ایک ساتھ بیٹھ کرالیکشن کے رولز آف دی گیمز طےکرنے چاہئیں۔

دوسری جانب سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے بھی چیف جسٹس پاکستان کے ریمارکس کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ عجلت میں کوئی فیصلہ نہ کرے، سیاسی جماعتوں میں انتخابات کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔

لیاقت بلوچ کا کہنا تھا جماعت اسلامی سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے کے لیے کردار ادا کر رہی ہے، توقع ہے بات چیت کے ذریعے مثبت حل نکل آئے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں