بھارت کی ایک عدالت نے کانگریس رہنما راہول گاندھی کی ہتک عزت کے مقدمے میں سزا کے خلاف حکم امتناع جاری کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
بھارتی ریاست گجرات کے ضلع سورت کی ایک عدالت میں راہول گاندھی نے ہتک عزت کے مقدمے میں سزا کے خلاف حکم امتناع کی درخواست دائر کی تھی، جسے مسترد کر دیا گیا۔
راہول گاندھی کو گزشتہ ماہ گجرات کی ایک عدالت نے ہتک عزت کے کیس میں کانگریس رہنما راہول گاندھی کو دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔
عدالت نے راہول گاندھی کو ’مودی سرنیم‘ سے متعلق دیے گئے بیان کے کیس میں سزا سنائی تھی۔
اب اس سزا کے خلاف حکم امتناع کی درخواست کو بھی عدالت نے مسترد کر دیا ہے۔
عدالت کے باہر بات کرتے ہوئے کانگریس کے مقامی رہنما نشاد ڈیسائی نے بتایا کہ سورت کی ضلعی عدالت نے راہول گاندھی کی سزا پر حکم امتناع جاری نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے کو ہم 21 اپریل کو گجرات ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے، ہمیں یقین ہے کہ عدالت انصاف کرے گی اور جمہوریت کو بچائے گی۔
اگرچہ راہول گاندھی کو عدالت سے ریلیف نہیں مل سکا، مگر ان کے قید کی سزا عدالتی اپیل تک معطل رہے گی۔
خیال رہے کہ عدالت کی جانب سے 2 سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد بھارتی پارلیمان نے بھی راہول گاندھی کو نااہل قرار دے دیا تھا۔
راہول گاندھی کے خلاف کیس بی جے پی کے سابق وزیر پرنیش مودی نے دائر کیا تھا جس میں راہول گاندھی پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ راہول گاندھی نے مودی سرنیم رکھنے والوں کو چور کہہ کر مخاطب کیا۔
راہول گاندھی نے 2019 میں لوک سبھا کی الیکشن مہم کے دوران یہ بیان ایک ریلی کے دوران دیا تھا جس کے خلاف درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ راہول گاندھی نے تمام مودی برادری کی توہین کی ہے۔