دین اور حضورﷺ کے نام پر ظلم کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، وزیر اعظم

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں اب سے جنہوں نے دین اور حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے نام پر کسی پر ظلم کیا اس کو چھوڑا نہیں جائے گا۔

اسلام آباد میں آنجہانی پریانتھا کمارا کی یاد میں تعزیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ پر پوری قوم افسردہ ہے، افسوس ہے کہ رحمت اللعالمین ﷺ کے نام پر ظلم کیا گیا، فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ کسی نے بھی اسلام اور نبی کریمؐ کا نام استعمال کر کے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش تو اس کو چھوڑا نہیں جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نبی ﷺ پوری انسانیت اور عالم کے لیے رحمت بنا کر بھیجے گئے، اسلام تلوار سے نہیں پھیلا، آپ ﷺ اپنے اخلاق سے فکری انقلاب لے کر آئے، ریاست مدینہ کا معاشرہ انسانیت اور انصاف پر قائم تھا۔

انہوں نے کہا کہ جنگلوں میں طاقت کا قانون ہوتا ہے، جانوروں میں مائیٹ از رائٹ کا اصول چلتا ہے، انسانوں میں رحم، انصاف اور احسان پر معاشرے قائم ہوتے ہیں، اخلاقی قوت جسمانی قوت سے زیادہ ہوتی ہے، انہی اصولوں پر ریاست مدینہ قائم کی گئی تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ رحمت اللعالمینؐ اتھارٹی بنانے کا مقصد نوجوانوں کو سیرت سے روشناس کرانا تھا، آپ ﷺ کی سیرت کو پڑھنے اور سمجنے کے بعد کوئی شخص ایسی حرکت نہیں کرے گا، آپ مسلمان ہیں یا نہیں مگر نبی کریمؐ کی سیرت کی سب کے لیے مشعل راہ ہے، غیر مسلم فلاسفر نے آپ ﷺ کو رول ماڈل قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر تماشہ لگایا جاتا ہے، دین کے نام پر لوگوں کو جلایا جاتا ہے، نبی رحمت ﷺ کا نام استعمال کرکے لوگوں کو مارا جاتا ہے، جیلوں میں ڈالا جاتا ہے، انصاف فراہم نہیں کیا جاتا، کوئی بھی شخص کسی پر الزام لگا کر خود ہی وکیل اور جج بن جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مثاثرہ شخص پر انصاف کے تمام دروازے بند کر دیے جاتے ہیں، کوئی وکیل ملزم کا کیس لڑنے کے لیے تیار نہیں، کوئی جج نہیں سنتا، یہ انتہائی افسوسناک اور تشویشناک صورتحال ہے۔

تاجر برادری کا پریانتھا کے خاندان کو ایک لاکھ ڈالر دینے کا اعلان

عمران خان نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ سے پوری دنیا میں پاکستان کا غلط تاثر گیا، واقعے کے بعد بھارت میں بھی بہت شور مچایا گیا، بھارت میں جب ہم ایسے واقعات دیکھتے ہیں تو ہمیں بہت تکلیف ہوتی ہے، ہم مستقبل میں ایسا کوئی واقعہ نہ ہونے دیں گے، سانحہ سیالکوٹ کے بعد قوم فیصلہ کر چکی کہ اب ایسا واقعہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے پریانتھا کمارا کے خاندان، سری لنکن حکومت اور عوام سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ کی تاجر برادری نے ایک لاکھ ڈالر پریانتھا کے خاندان کے لیے جمع کیے ہیں اور آنجہانی کے خاندان کو ساری زندگی تنخواہ دی جائے گی۔

’حیوانوں کے ہجوم میں ایک بہادر انسان بھی تھا‘

خطاب کے دوران وزیر اعظم نے سری لنکن شہری کو مشتعل ہجوم سے بچانے کی کوشش کرنے والے فیکٹری منیجر ملک عدنان کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے معاشرے کا رول ماڈل قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے خوشی ہے کہ افسوسناک واقعے میں حیوانوں کے ہجوم میں ایک بہادر انسان بھی تھا، ہمیں ملک عدنان پر فخر ہے، جس طرح انہوں نے سری لنکن شہری کی جان بچانے کی کوشش کی، ہمیں ملک عدنان جیسے رول ماڈلز کی ضرورت ہے، ایک انسان حیوانوں کے سامنے کھڑا ہوا۔

ملک عدنان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک عدنان کو 23 مارچ کو تمغہ شجاعت دیا جائے گا۔

قبل ازیں تعزیتی ریفرنس میں ڈاکیومینٹری بھی پیش کی گئی جس میں سری لنکن شہری کو مشتعل ہجوم سے بچانے کی کوشش کرنے والے ملک عدنان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا تھا۔

اس موقع پر ملک عدنان کو تعریفی سند بھی پیش کی گئی، تقریب میں وفاقی وزرا اور سری لنکن ہائی کمشنر بھی موجود تھے۔

سیالکوٹ کا واقعہ افسوسناک اور شرمناک ہے، ملک عدنان کی بہادری اور جرأت پر ہمیں فخر ہے، ایک با اخلاق شخص پوری فوج ہوتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں