وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے ستمبر میں انتخابات کروانے کی تجویز دی ہے جس پر پی ٹی آئی وفد نے عمران خان سے بات کرنے کی ہامی بھرلی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے جولائی میں انتخابات کا مطالبہ کیا جس پر حکومت نے جون میں بجٹ پیش کرنے کی حکومتی مجبوری ظاہر کی۔
ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم کی کشور زہرا نے مشورہ دیا کہ ہمیں آپس میں بات طے کرنی چاہیے ، معاملات طے نہ کریں تو پھر کوئی اور آجائے تو سب روتے ہیں۔
خیال رہے کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا آج دوسرا دور ہوا جس میں ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
بعد ازاں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات منگل تک ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف نے تین مطالبات پیش کیے تھے جس پر حکومتی ذرائع کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کے مطالبات ماننا مشکل ہے، پی ٹی آئی کے تینوں مطالبات ماننے پر کوئی اتحادی راضی نہیں ہے۔