معاشی بیل آؤٹ کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے سے پہلے ہی بجلی کے نرخوں میں غیر معمولی اضافے سے بے بس صارفین پر بوجھ ڈالنے کا سفر جاری ہے۔
سال 23-2022 کی مارچ تا جون سہ ماہی کے لیے 3.82 روپے فی یونٹ سرچارج عائد کرنے کے تین روز بعد ہی حکومت نے پاور ریگولیٹر کو آئندہ مالی سال (24-2023) کے لیے 3.23 روپے فی یونٹ سرچارج برقرار رکھنے کے لیے ایک نئی درخواست دائر کی۔
اس کے ساتھ ہی نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے تمام برآمدی صنعتوں کے لیے 19.99 روپے فی یونٹ کے خصوصی مقررہ ٹیرف اور نجی زرعی صارفین کو فراہم کردہ 3.60 روپے فی یونٹ کا خصوصی ریلیف ختم کرنے کے لیے دو علیحدہ نوٹیفکیشنز بھی جاری کیے۔
برآمد کنندگان اور کسانوں کے لیے یہ دونوں سہولیات اب یکم مارچ سے ختم ہو گئی ہیں۔