وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز مجموعی طور پر41 کروڑ 40 لاکھ روپے اثاثوں کے مالک ہیں، جس میں 21 کمپنیوں میں ایک کروڑ 78 لاکھ شیئرز بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حمزہ شہباز کے 20-2019 کے لیے اثاثوں کے حوالے سے جاری کردہ بیان کے مطابق ان کی جانب سے کی گئی سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت 13 کروڑ 20 لاکھ روپے ہے، جس میں ان کے خاندان کے اراکین کی جانب سے تحفے میں دیے گئے 45 لاکھ شیئرز شامل نہیں ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب 3 زرعی جائیدادوں کے مالک ہیں، جس میں سے ایک کی قیمت 3 کروڑ روپے ہے جبکہ مزید دو ان کے بھائی سلیمان شہباز کی جانب سے انہیں تحفے میں دی گئی ہیں۔
حمزہ شہباز کے پاس بینک بیلنس، نقدی و پرائز بونڈز کی صورت میں 98 لاکھ روپے موجود ہیں۔
دوسری جانب حمزہ شہباز کی اہلیہ مہرالنسا حمزہ کی مجموعی دولت 35 لاکھ روپے ہے جبکہ ان کی دوسری اہلیہ رابعہ کے کل اثاثے 3 کروڑ 74 لاکھ 50 ہزار روپے ہیں۔
موجودہ وزیر اعلیٰ کا شمار ان اراکین اسمبلی میں ہوتا ہے جن کے پاس کار موجود نہیں ہے۔
دریں اثنا سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ایک درجن سے زائد جائیدادوں کے مالک ہیں جس کی کل مالیت 3 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے، ان کے پاس تین ٹریکٹرز اور دو کاریں بھی ہیں جو ان کے والد کی جانب سے وراثت میں ملی ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شیخ علا الدین پنجاب اسمبلی کے امیر ترین رکن ہیں، جو ایوان میں موجود چند ظاہر شدہ ارب پتی اراکین میں سے ایک ہیں۔
شیخ علا الدین کے نام پر دو درجن کمرشل، رہائشی اور زرعی جائیدادیں ہیں، جن کی مالیت 35 کروڑ 30 لاکھ روپے ہے اور انہوں نے ایک ہوٹل سمیت 7 مختلف کاروبار میں 92 کروڑ 70 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔
ان کے بینک ڈپازٹ کی کل مالیت 40 کروڑ 60 لاکھ روپے ہے جبکہ انہوں نے دو افراد کو 8 کروڑ 79 لاکھ روپے کے قرضے دیے ہوئے ہیں۔
راولپنڈی کے حلقہ پی پی 13 سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی امجد محمود چوہدری کا شمار پنجاب کے امیر اراکین صوبائی اسمبلی میں دوسرے نمبر پر ہوتا ہے ان کے اثاثوں کی مجموعی مالیت ایک ارب 32 کروڑ روپے ہے۔
ان کے نام پر اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں کمرشل، رہائشی اور زرعی جائیداد ہے جس کی قیمت 88 کروڑ 90 لاکھ روپے ہے، ان میں بیشتر املاک بحریہ ٹاؤن میں ہیں۔
امجد محمود چوہدری کی ایک، ایک جائیداد برطانیہ اور یو اے ای میں بھی ہے جس کی مالیت بالترتیب 5 کروڑ 10 لاکھ روپے اور 7 کروڑ 40 لاکھ روپے ہے، علاوہ ازیں ان کے پاس 11 گاڑیاں ہیں۔
اسی طرح راولپنڈی کے حلقہ پی پی 19 سے رکن صوبائی اسمبلی عمار صدیق خان کے ظاہر کردہ اثاثوں کی کل مالیت 60 کروڑ روپے ہے جس میں درجنوں جائیدادیں شامل ہیں۔
پنجاب کے سابق وزیر تعلیم مراد راس کے ظاہر کردہ اثاثوں کی کل مالیت 38 کروڑ روپے جبکہ پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی محمود رشید 18 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں۔
الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اسپیکر پرویز الٰہی کے اثاثوں کی مالیت 20 کروڑ روپے ہے اور ان کے پاس غیر زرعی زمینیں جن کی مالیت 6کروڑ روپے ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اپنی اثاثوں میں فلور مل بھی ظاہر کی ہے جس کی مالیت 99 لاکھ روپے ہے جبکہ ان کی اہلیہ کے اثاثوں کی مجموعی تعداد 10 کروڑ روپے ہے۔
پنجاب اسمبلی کے قائد حزبِ اختلاف سبطین خان 1 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں، تاہم انہوں نے اپنی زرعی زمین کی قیمت ظاہر نہیں کی ہے۔