جنرل (ر) باجوہ آپ کے محسن تھے، آپ محسن کش نکلے: وزیراعظم کی عمران پر تنقید

وزیراعظم شہباز شریف نے سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ آپ کے محسن تھے، آپ محسن کش نکلے جبکہ  آپ چاہتے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے لیکن پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھاکہ گزشتہ حکومت نے ہمارے خاندان کو بدنام کرنے کی ہر کوشش کی اور ہمارے خاندان پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے لیکن برطانیہ کی این سی اے کی تحقیقات میں اللہ نے ہمیں عزت دی اور ہمیں کلین چٹ ملی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کے حواریوں نے الزامات لگانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، تین سال بعد ڈیلی میل نے ہم سے غیر مشروط معافی مانگی، ڈیلی میل والوں نے تاخیری حربے استعمال کیے۔

ان کا کہنا تھاکہ ڈیلی میل نے مجھ سے نہیں پوری پاکستانی قوم سے معافی مانگ لی ہے، اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا ہے، عمران نیازی نے ڈونرز کو پیغام دیا کہ پاکستان کو ایک پیسہ نہ دینا۔

شہباز شریف کا کہنا تھاکہ ہمیں آئی ایم ایف کے سامنے ایڑیاں رگڑنی پڑیں کیونکہ وہ ہم پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں تھا، آئی ایم ایف نے نہ جانے کون کون سی یقین دہانیاں ہم سے لیں، ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا اور ریاست کو بچانے کیلئے اپنی سیاست کو قربان کیا، عمران اپنے آخری دنوں میں ہمارے لیے کانٹے بچھا کر گئے۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ عمران نیازی نے دوست ممالک کو ناراض کیا اور تعلقات خراب کیے، دوسری طرف سعودی علی عہد نے سابق وزیر اعظم کو خانہ کعبہ کے ماڈل کی گھڑی دی، وہ گھڑی بیچ دی گئی، خانہ کعبہ کے ماڈل کی گھڑی بیچ کر عمران نیازی نے گھٹیا حرکت کی اور پاکستان کو بدنام کیا، انہوں نے گھڑی بیچی، رسید بھی جعلی دکھائی اور فراڈ کیا۔

ان کا کہنا تھاکہ عمران نیازی نے اپنی بہن کو ایمنسٹی دی اور این آر او دلوایا، چار سال، جھوٹ، بغض، انا اور مخالفین کے خلاف مقدمات کے علاوہ کچھ نہیں کیا، اگر یہ وقت ملک کی بہتری پر لگاتے تو آج یہ حال نہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے پہلے چینی اور گندم ایکسپورٹ کی اور پھر مہنگے داموں میں امپورٹ کی، تم اپنے دور کے بڑے بڑے اسکینڈلز کا حساب دو، آپ چاہتے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے، انشاء اللہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، عمران خان نے اس قوم کے ساتھ 190 ملین پاؤنڈ کا فراڈ کیا، اس سے بڑا اور کیا فراڈ ہو گا؟ کابینہ کو بند لفافہ دکھا کر منظوری لے لی گئی۔

وزیراعظم کا مزید کہناتھاکہ یہ گھڑی عمران خان کی نہیں تھی، یہ 22 کروڑ عوام کی عزت تھی، عمران نے پاکستان کے ساتھ اور دین کے ساتھ بہت زیادتی کی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان، جنرل (ر) باجوہ تو آپ کےمحسن ہیں، آپ تو محسن کش نکلے، وہ ریٹائر ہو گئے ہیں، اب ان کو آرام سے زندگی گزارنے دیں، نئے آرمی چیف پروفیشنل ہیں۔

وزیرخزانہ کی صدر سے ملاقات پر شہباز شریف کا کہنا تھاکہ ایوان صدر میں اسحاق ڈار کی صدر مملکت سے ملاقات میری اجازت سے ہوئی تھی، پاکستان کی ترقی اور معاشی بحالی کے لیے ہم سو قدم آگے بڑھ سکتے ہیں لیکن تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ملک کے مستقبل کو تابناک بنانے کیلئے ہم تمام اختلافات بھلا سکتے ہیں لیکن ملک کو نقصان پہنچانے والے سے کیا مذاکرات کیے جا سکتے ہیں؟ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اپنی انا کو مارنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے 20 فیصد سے بھی زائد کابینہ کے فیصلے سرکولیشن کے ذریعے کیے ہوں تو میں جواب دہ ہوں، بری گورننس میں پی ٹی آئی نے نئی مثال قائم کی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں