جنرل باجوہ نے کس طرح عمران خان کی مدد کی سب سامنے آرہا ہے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ نے کس طرح عمران خان کی مدد کی وہ سب سامنے آ رہا ہے۔

ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا عمران خان سے بڑا منافق اور محسن کش شخص نہیں دیکھا، عمران خان کے کرتوت سب کے سامنے ہیں۔

ان کا کہنا تھا جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے کس طرح عمران خان کی مدد کی وہ سب کے سامنے آ رہا ہے، افواج پاکستان نے ساری کاوشیں جھونک دیں تاکہ عمران خان کامیاب ہو، جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے کوشش کی کہ عمران خان کے ذریعے پاکستان آگے بڑھے لیکن بطور وزیراعظم عمران خان ناکام ثابت ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے عمران خان کو مسند اقتدار پر بٹھایا ان پر ہی عمران خان الزامات لگا رہا ہے، آج عمران خان جنرل باجوہ کے لیےکیا الفاظ استعمال کر رہے ہیں؟ گالم گلوچ میں عمران خان کا کوئی مقابلہ نہیں ہے، عمران خان نے پاکستان کے معاشرے کو تباہ کر دیا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا ہمارے مربی برادر ممالک جنہوں نے پاکستان کا ہمیشہ ساتھ دیا، اس شخص نے انہیں بری طرح ناراض کیا، میں وہ باتیں یہاں نہیں رکھ سکتا کیونکہ میرا منصب اس کی اجازت نہیں دیتا، اگر میں ذرا سی بات کر دوں تو آپ اپنی انگلیاں دانتوں سے کاٹ لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج اس شخص کی وجہ سے پاکستان تباہی کا شکار ہے، ہمیں یہ اندازہ تھا کہ حالات خراب ہیں لیکن اس قدر خراب ہوں گے اس کا اندازہ نہیں تھا، چین پاکستان کا بہترین دوست ہے، کل ان کے وزیراعظم سے پون گھنٹہ بات کی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا عمران خان نے دوست ممالک کو ناراض کیا اور سی پیک کا جنازہ نکال دیا، عمران نیازی نے چینی کمپنیوں پر کرپشن کے الزامات لگائے جس پر چین ناراض ہوا۔

ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی کی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ کیا گیا معاہدہ توڑا اور پاکستان کو ڈیفالٹ کے قریب پہنچا دیا تھا لیکن ہم نے بڑی محنت کر کے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، دوست ممالک نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کل رات آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کا فون آیا، انہوں نے پوچھا کہ چین اور سعودی عرب کے ساتھ آپ کے کیسے تعلقات ہیں، میں نے جواب دیا کہ ہمارے دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، چین کے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہمارا دیرینہ دوست ہے، دیگر ممالک سے بھی اپنے تعلقات بہتر کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر سے کہا کہ ہم پاکستانی عوام پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے، آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر نے کہا اپنا وفد بھیجیں گے تاکہ پاکستان کو اگلی قسط مل سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں