پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر مندوخیل نے مطالبہ کیا ہے کہ ایم این اے کی تنخواہ سپریم کورٹ کے نائب قاصد کے برابر ہے، تنخواہ میں کمی کرنی ہے تو ججز کی تنخواہ ایم این ایز کے برابر کی جائے۔
ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے عبدالقادر مندوخیل کا کہنا تھاکہ چیف جسٹس ون مین شو کا کردار ادا کر رہے ہیں، چیف جسٹس کی انتخابات کے لیے تنخواہ میں کمی کی بات انوکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم این اے کی تنخواہ سپریم کورٹ کے نائب قاصد کے برابر ہے، تنخواہ میں کمی کرنی ہے تو ججز کی تنخواہ ایم این ایز کے برابر کی جائے، دنیا کے جوڈیشل سسٹم میں پاکستان 128 ویں نمبر پر ہے۔
عبدالقادر مندوخیل کا کہنا تھاکہ ماضی میں میچ فکسنگ تھی اب بینچ فکسنگ ہو رہی ہے، اسپتال میں بچی بدل جانے کا ایک کیس 23 سال چلتا رہا، عدالت ڈی این اے ٹیسٹ کے باوجود بچی کی حوالگی کا حکم نہیں دیتی لیکن عمران خان کو ہر وقت انصاف ملتا ہے جب کہ عام آدمی ترستا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وکیل کی شیو بڑھی ہو یا کپڑے ٹھیک نہ ہوں تو توہین عدالت لگا دی جاتی ہے، اگر جج غلط کریں تو ان پر کون توہین عدالت لگائے گا؟ آج فیصلہ کرنا ہو گا سپریم کورٹ سپریم ہے یا پارلیمنٹ؟ آج بتانا ہو گا کہ قانون بنانے والی پارلیمنٹ ہی سپریم ترین ادارہ ہے۔
عبدالقادر مندوخیل کا کہنا تھاکہ جن ججز کو بینچ سے نکالا پھر کون سے قانون کے تحت دوبارہ شامل کیا؟ بینچ کے 2 ممبران کہہ رہے ہیں کہ آپ نے سوموٹو غلط لیا ہے، نوازشریف کو جس کیس میں نااہل کیا گیا وہ اسی میں بری ہوئے، پارلیمان کو اپنا اور الیکشن کمیش کو اپنا کام کرنے دیں۔