تمام بچت اسکیموں کے شرح منافع میں اضافہ کردیا گیا

اسلام آباد: مرکزی بینک کے پالیسی ریٹ میں حالیہ اضافے کے ساتھ سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) نے تمام نیشنل سیونگز اسکیم پر منافع کی شرح میں 2 فیصد سے زیادہ کا اضافہ کردیا گیا۔

رپورٹ کےمطابق سرمایہ کاری اور ڈپازٹس پر منافع کی نئی شرح کا اطلاق 10 دسمبر سے ہوگا۔

نومبر میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے اپنا ڈسکاؤنٹ ریٹ 1.5 فیصد اضافے کے بعد 8.75 فیصد کردیا تھا جبکہ ستمبر میں اس میں 0.25 فیصد کا اضافہ کیا گیا تھا۔

سیونگز اکاؤنٹس اور بانڈز پر ریٹرنز مرکزی بینک کے پالیسی ریٹ سے منسلک ہوتا ہے جسے حکومتی بجٹ کو متاثر کیے بغیر چھوٹے سرمایہ کاروں کو بہتر منافع دینے کے لیے نسبتاً زیادہ رکھا جاتا ہے۔

اس ضمن میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق وزارت خزانہ کے ماتحت کام کرنے والے سی ڈی این ایس نے ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹ (ڈی ایس سی) پر شرح مناف 9.37 فیصد سے بڑھا کر 10.98 فیصد کردی جو 161 بیسز پوائنٹ کا اضافہ ظاہر کرتی ہے اور رواں برس مئی میں 9.29 فیصد تھی۔

اسی طرح بہبود سیونگز سرٹیفکیٹس، پینشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ اور شہدا فیملی ویلفیئر اکاؤنٹ پر منافع 192 بیسز پوائنٹس بڑھا کر 11.04 فیصد سے 12.96 فیصد کردیا گیا۔

ریگولر انکم سرٹیفکیٹس میں مجموعی سرمایہ کاری پر شرح منافع 8.78 فیصد سے بڑھا کر 10.80 فیصد کردی گئی یعنی 204 بیسز پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

اسی طرح اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس اور اسپیشل سیونگز اکاؤنٹس پر منافع کی شرح 161 بیسز پوائنٹس کے اضافے کے بعد 8.20 فیصد سے 10.60 فیصد کردی گئی۔

علاوہ ازیں سیونگز اکاؤنٹ پر ریٹرنز 5.5 فیصد کی موجودہ شرح سے 175 بیسز پوائنٹس بڑھا کر 7.25 فیصد کردی گئی۔

سی ڈی این ایس نے تمام ریجنل دفاتر کو نظرِ ثانی شدہ ریٹس شیٹس ارسال کردی ہیں اور ہدایت کی گئی ہے کہ اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس، ریگولر انکم سرٹیفکیٹس اور ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس کے موجودہ خالی اسٹاک کو ایشو 48، ایشو 45، ایشو 44 کی ربر اسٹیمپس لگا کر نظرِ ثانی شدہ شرح کے ساتھ جاری کیا جائے۔

حکام کا کہنا تھا کہ منافع کی شرح میں اضافہ 19 نومبر کو اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینچ مارک انٹرسٹ ریٹ میں 150 بیسز پوائنٹس کے اضافے پیشِ نظر کیا گیا۔

خیال رہے کہ نیشنل سیونگز اسکیمز کے شرح منافع کا اعلان ہر دو ماہ بعد کیا جاتا ہے جو طویل مدتی پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی کٹ آف پیداوار سے منسلک ہے۔

چند روز قبل ہوئی نیلامی کے مطابق 3 سالہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز پر منافع کی شرح 9.4 فیصد اور 30 سالہ بانڈز پر 12.4 فیصد تک ہے۔

ایک عہدیدار کاکہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے بڑھتے ہوئے پالیسی ریٹ کے مطابق طویل مدتی پی آئی بیز اور ٹریژری بلز پر سیکنڈری مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی پیداوار کی وجہ سے شرح منافع میں اضافہ کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں