برطانیہ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال جولائی کے مہینے میں غیر متوقع طور پر ناقص ریڈنگ کی وجہ سے برطانیہ کی معیشت سب سے تیز رفتار ی سے سکڑ گئی، اسپتالوں اور اسکولوں میں ہڑتالوں کی وجہ سے پیداوار پر اثر پڑا۔
دفتر برائے قومی شماریات کا کہنا ہے کہ جون کے مقابلے میں جولائی میں مجموعی ملکی پیداوار میں 0.5 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جو ماہرین اقتصادیات کے روئٹرز کے سروے کی تمام پیشگوئیوں سے بھی بدتر ہے جس میں جون سے مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں 0.2 فیصد کمی کی نشاندہی کی گئی تھی۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ معیشت کے تمام بڑے شعبوں – خدمات ، مینوفیکچرنگ اور تعمیرات – میں جولائی میں گراوٹ آئی ہے۔
اعداد و شمار نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ برطانیہ کی معیشت کمزور ہو رہی ہے ، شاید بینک آف انگلینڈ نے ستمبر میں شرح سود کے اجلاس سے پہلے توقع سے کہیں زیادہ۔
منگل کے روز اعداد و شمار نے مرکزی بینک کی توقع سے کہیں زیادہ بے روزگاری کی شرح میں تیزی سے اضافہ ظاہر کیا ، حالانکہ بی او ای کو تشویش ہے کہ مضبوط اجرت میں اضافہ مستقل افراط زر کو بڑھاوا دے گا۔