ایک جماعت کی سیاست سے پاکستان کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، وزیراعظم

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک جماعت ایسی سیاست کررہی ہے جس سے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے، میں نے اپنی زندگی میں ایسی سیاست کبھی نہیں دیکھی کہ آپ پاکستان کے اعلیٰ ترین مفادات کو قربان کر کے ذاتی مفاد کو اوپر لے جائیں، ملک کے خلاف اس سے بڑی سازش نہیں ہوسکتی۔

سجاول کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کل آئی ایم ایف کی بورڈ میٹنگ ہے اور ایک جماعت سیاست کررہی ہے اور وہ بھی ایسی سیاست کہ جس سے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں ایسی سیاست کبھی نہیں دیکھی کہ آپ پاکستان کے اعلیٰ ترین مفادات کو قربان کر کے ذاتی مفاد کو اوپر لے جائیں، پاکستان کے ساتھ اس سے بڑا ظلم و زیادتی اور ملک کے خلاف اس سے بڑی سازش نہیں ہو سکتی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں، اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے اور رحم مانگنا چاہیے، مجھ سمیت سب کو اللہ سے معافی مانگ کر اس ملک کے عوام کی خدمت کے لیے خود کو وقف کرنا ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا ہے خیبرپختونخوا، سندھ، پنجاب، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں بھی سیلاب سے متاثرہ تمام خاندانوں کو 25 ہزار روپے فراہم کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بعد سندھ میں اس رقم کی تقسیم شروع ہوچکی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ رقم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت دی جارہی ہے کیونکہ ان کے پاس تمام تر اعداد و شمار موجود ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ مکمل منظم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ قومی خزانے سے 38 ارب روپے تقسیم کیے جائیں گے اور فی خاندان 25 ہزار روپے ملیں گے۔

انہوں نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہاں دیگر مسائل ہیں کہ بجلی موجود نہیں ہے یا ٹرانسفارمر جل گئے ہیں جس کے لیے وزیر توانائی سندھ میں قیام کریں گے اور حیدرآباد سمیت پورے سندھ بلکہ پاکستان میں جہاں جہاں بجلی کا نظام متاثر ہوا ہے اسے بحال کرنا ان کی ذمہ داری ہو گی۔

شہباز شریف نے بتایا کہ جس طرح وفاقی حکومت نے 15 ارب روپے سندھ کو دینے کا اعلان ہے اس طرح دیگر صوبوں کو بھی گرانٹس دی جائیں گی تا کہ صوبے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مل کر کام کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ جب فصلوں اور تباہ ہونے والے انفرا اسٹرکچر کا سروے مکمل ہوجائے گا تو صوبے اور وفاق بیٹھ کر فیصلہ کریں گے اس صورتحال میں کیا تعاون کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر صاحب ثروت افراد، صنعتکاروں، مخیر حضرات سے اپیل کی کہ آگے بڑھ کر دکھی انسانیت کا ہاتھ تھام لیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم مل کر تمام قوتوں کو مجتمع کریں گے تو انشا اللہ جلد اس چیلنج سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائیں گے۔

اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے سلسلے میں صوبہ سندھ میں ضلع سجاول پہنچے اور سیلاب زدہ علاقوں فقیرانی جاٹ، اوپلانو اور دیگر کے دورے کے لیے روانہ ہو گئے ہیں، وزیرِاعلی سندھ سید مراد علی شاہ بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں