اگر پارٹی رہنماؤں کو نشانہ بنانا جاری رہا تو حکومت کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف ظلم جاری رہا تو ہماری تحریک اسلام آباد پہنچے گی اور کسی رہنما کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

گجرات میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے پارٹی رہنما شہباز گل، سندھ اسمبلی میں قائدحزب اختلاف حلیم عادل شیخ اور جمیل فاروقی سمیت دیگر کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے، جو بند ہونا چاہیے۔عمران خان نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کے سنگین نتائج ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت جو کر رہی ہے اس کا جواب ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت تھی تو پیٹرول 150 روپے اور ڈیزل 145 روپے فی لیٹر تھا اور جب ڈیزل مہنگا ہوتا ہے تو سب کچھ مہنگا ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ایک دن ایسا آئے گا جب کوئی پاکستانی باہر جائے گا تو دنیا کہے گی دیکھو پاکستانی جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ انسان اوپر جاتا ہے جس کا بڑو خواب ہوتا ہے اور اگر مجھے کرکٹ میں کامیابی ملی تھی تو اس کی وجہ یہ ہے کہ میں باقی کھلاڑیوں سے بڑے خواب دیکھتا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ اللہ نے ہمیں 12 موسم دیے ہیں، ہم کچھ بھی اگا سکتے ہیں، اللہ نے ہمیں زرخیز زمین دی، باصلاحیت نوجوان دیے جن کو جب موقع ملتا ہے تو نام روشن کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاسپورٹ کی عزت اس لیے نہیں کہ ہم خود کی عزت نہیں کرتے اور اگر آپ کو دیکھنا ہے کہ ہماری عزت کیوں نہیں ہوتی تو شہباز شریف کو دیکھیں جب کسی ملک کا سربراہ ایسی باتیں کرے گا تواس قوم کی عزت کون کرے گا۔

عمران خان نے کہا کہ اگر روس مجھے سستا پیٹرول دے سکتا ہے تو میں کیوں نہ لیتا، میں اپنے لوگوں کو پیٹرول اور ڈیزل سستا کیوں نہیں دے سکتا، اگر بھارت روس سے سستا تیل خرید کر سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں خرید سکتے۔

پرویز مشرف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے پچھلے فوجی ڈکٹیٹر نے امریکا کے آگے گھٹنے ٹیکے اور افغانستان کے خلاف امریکی جنگ میں شامل ہوا، جس میں 80 ہزار پاکستانی شہید ہوئے اورجب میں کہتا ہوں کہ ہم امریکا کے ساتھ جنگ میں نہیں بلکہ امن میں شامل ہوں گے تو میں اپنے لوگوں کے مفاد کی بات کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمشیہ عدلیہ کی آزادی کی بات کی ہے اور آج مسلم لیگ (ن) کہہ رہی ہے کہ عدلیہ کے خلاف بولنے پر عمران خان کے خلاف ایکشن لو تو (ن) لیگ شرم کرو تمہارا نواز شریف وہ تھا جس نے ڈنڈوں سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب تک پاکستان میں عدلیہ آزاد نہیں ہوتی تب تک ظلم اور طاقت ور سے پاکستانیوں کے حقوق کا تحفظ کون کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلاول زرداری نے ڈرانے کے لیے میری حکومت کے خلاف مہنگائی مارچ کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ جب شوکت ترین نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے اتنی تباہی آ گئی ہے تو صوبے کس طرح پیسے اکٹھے کر سکتے ہیں تو اسی مسلم لیگ نے کہا کہ شوکت ترین پر توہین آئی ایم ایف لگا دو کہ ان کی یہ جرات ہے کہ آئی ایم ایف کی باتیں تسلیم نہیں کر رہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ جب حکومت میں تھے تو قیمتیں کم رکھیں حالانکہ ہم بھی آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل تھے اور ہماری حکومت میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم تھیں مگر انہوں نے آئی ایم ایف کے حکم پر قیمتوں میں اضافہ کردیا اور جب سوال کیا کہ تیل کی قیمتوں میں اتنا اضافہ کیوں کیا تو جواب ملتا ہے آئی ایم ایف کا حکم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 103 سے 110 ڈالر تھی جو آج 96 ڈالر پر ہے تو پیٹرول اور ڈیزل اتنا مہنگا کیوں ہوگیا، اسی طرح آج بجلی 36 روپے یونٹ ہے جو ٹیکس کے بعد 50 روپے تک پہنچ جاتی ہے۔

سیلاب پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے مختلف علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں اور اب میں اپنی پارٹی اور قوم کے تعاون کے ساتھ سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے چندہ اکٹھا کروں گا جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ریلیف فنڈ میں ساڑھے پانچ ارب روپے جمع ہوچکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں