اطالوی حکام نے بحیرہ روم میں پھنسے تارکین وطن کو بچانے کے بعد ہسپانوی خیراتی ادارے کے ذریعے چلائے جانے والے ایک بحری جہاز کو قبضے میں لے لیا ہے۔
اوپن آرمز گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے ہفتے کے روز سمندر سے 176 افراد کو نکالنے کے لیے تین امدادی کارروائیاں مکمل کی ہیں جن میں 90 سے زائد نابالغ بھی شامل ہیں۔ یہ کشتی بدھ کے روز وسطی اطالوی بندرگاہ کیرارا میں تارکین وطن کو اتارنے کے لیے لنگر انداز ہوئی تھی۔
اوپن آرمز کا کہنا ہے کہ جہاز کو حکام کی جانب سے کپتان اور مشن کے سربراہ سے پوچھ گچھ کے بعد 20 روز کے لیے حراست میں رکھا گیا تھا اور انہیں 3 ہزار سے 10 ہزار یورو (3 ہزار 155 سے 10 ہزار 519 ڈالر) تک جرمانے کی توقع ہے۔
گروپ کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ یہ پابندیاں ان قوانین کی مبینہ خلاف ورزی کی وجہ سے عائد کی گئی ہیں جن کے تحت خیراتی اداروں کے ذریعے چلائے جانے والے بحری جہازوں کو ریسکیو کے فورا بعد بندرگاہ کی جانب روانہ ہونا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے وہ سمندر میں متعدد کارروائیوں کا انعقاد نہیں کر پاتے۔