امریکا نے جی-20 ڈیٹ سروس سسپینشن انیشی ایٹیو (ڈی ایس ایس آئی) فریم ورک کے تحت پاکستان پر واجب الادا 13 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض کی ادائیگی مؤخر کر دی۔
امریکی سفارت خانے کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے جی-20 فریم ورک کے تحت امریکا-پاکستان کے دوسرے دو طرفہ معاہدے پر دستخط کر دیے۔
ٹوئٹ میں کہا گیا کہ امریکا کی جانب سے پاکستان کو قرض میں 13 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی ریلیف فراہم کی گئی ہے
مزید کہا گیا کہ ہماری ترجیح پاکستان کے وسائل کا رخ اہم ضرورتوں کی طرف کرنا ہے
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پاکستان میں فوڈ سیکیورٹی پروگرام کے لیے مزید ایک کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم ماضی کی طرح پاکستان کی مدد کے لیے موجود ہیں۔
انٹونی بلنکن نے یہ بات واشنگٹن میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے دوران کہی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 21 ستمبر کو جاپان اور پاکستان نے جی20 کے قرض مؤخر کرنے کے اقدام (ڈی ایس ایس آئی) کے تحت تقریباً 16 کروڑ ڈالر قرض مؤخر کرنے پر اتفاق کرلیا تھا۔
جاپان کے سفارت خانے سے جاری بیان کے مطابق اس سے قبل 27 اپریل2021 کو پاکستان اور جاپان نے 40 ارب جاپانی ین (تقریباً 37 کروڑ ڈالر) اور 22 اکتوبر 2021
کو تقریباً 20 کروڑ ڈالر قرض کے التوا پر اتفاق کیا تھا۔
مؤخر کردہ قرض کی مجموعی رقم تقریباً 73 کروڑ امریکی ڈالر تک پہنچ گئی تھی جس سے حکومت پاکستان کو کورونا کی وبا اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثرہ اپنی معیشت بحال کرنے کے لیے مالی گنجائش مل گئی ہے۔
اسی طرح 27 جون 2022 کو پاکستان اور فرانس کے مابین جی-20 ڈیٹ سروس سسپینشن انیشی ایٹیو (ڈی ایس ایس آئی) فریم ورک کے تحت قرض کی ادائیگی مؤخر کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے مطابق 10 کروڑ 70 لاکھ ڈالر قرض کی ادائیگی مؤخر کر دی گئی تھی۔
مزید بتایا گیا تھا کہ ’ڈی ایس ایس آئی‘ کے تحت مئی 2020 تا دسمبر 2021 کے دورانیے میں کُل 3 ارب 68 کروڑ ڈالر کا قرضہ مؤخر کرکے ری شیڈول کیا گیا ہے۔
پریس ریلیز میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان پہلے ہی 21 ممالک کے ساتھ 3 ارب 15 کروڑ ڈالر قرضوں کی ری شیڈولنگ کے 93 معاہدے کر چکا ہے، آج کے معاہدے کے بعد قرضوں کی ری شیڈولنگ کی کُل رقم 3 ارب 25 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔
مزید بتایا گیا تھا کہ جی 20 ’ڈی ایس ایس آئی‘ کے تحت باقی قرضوں کی ری شیڈولنگ کے معاہدے لیے بات چیت جاری ہے۔