الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پی ٹی آئی کے قانون سازوں کی جانب سے سینیٹر یوسف رضا گیلانی کو ‘کرپٹ طرز عمل’ پر نااہل قرار دینے کی درخواست خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر اسلام آباد کو حکم دیا ہے کہ وہ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے و رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی کے ایم این ایز فہیم خان اور جمیل احمد خان کے خلاف الیکشنز ایکٹ 2017 کی دفعہ 167 (بدعنوانی) اور 168 (رشوت) کے تحت فوجداری مقدمہ شروع کرے۔
اپنے حکم میں الیکشن کمیشن نے کہا یہ ‘ثابت’ ہوگیا ہے کہ علی گیلانی، فہیم خان اور جمیل احمد خان بدعنوانی میں ملوث تھے۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سیکشن 167 اور 168 کے تحت سزا 3 سال قید یا ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو سکتی ہے یا دونوں سزائیں بھی دی جا سکتی ہیں۔
آج سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجا کا کہنا تھا کیس کے حقائق صحیح طریقے سے پیش نہیں کیے گئے جبکہ کیس کی 20 سماعتیں ہوئیں اور اس دوران 12 بار التوا کی درخواستیں دائر کی گئیں۔
گزشتہ سال 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات کے بعد پی ٹی آئی کے قانون سازوں فرخ حبیب، ملیکہ بخاری اور کنول شوزب نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کی جیت کا نوٹی فکیشن جاری نہ کیا جائے۔
تاہم الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کی جیت کا نوٹی فکیشن کا اجرا روکنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
یہ درخواست ایک لیک ہونے والے آڈیو کلپ کی بنیاد پر دائر کی گئی تھی جس میں مبینہ طور پر سندھ کے وزیر ناصر حسین شاہ نے سینیٹ انتخابات میں اپنے ووٹوں کے لیے پی ٹی آئی کے چار قانون سازوں کے ساتھ سودے بازی کی تھی اور علی گیلانی کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ پی ٹی آئی کے کچھ ایم این ایز کے ساتھ ووٹ کو ضائع کرنے کے طریقے بتاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا تھا کہ ‘علی گیلانی قومی اسمبلی کے ارکان کو رشوت دیتے رہے‘۔
ان کا یہ بھی الزام تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے اپنی تقاریر میں سینیٹ کے انتخابات میں یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے کی صورت میں قانون سازوں کو اگلے عام انتخابات میں (ن) لیگ کا ٹکٹ دینے کا وعدہ کیا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں علی گیلانی مبینہ طور پر پی ٹی آئی کے قانون سازوں کو ہدایت دے رہے تھے کہ وہ اپنا ووٹ کیسے ضائع کر سکتے ہیں۔
علی گیلانی نے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کے ساتھ اپنی گفتگو کا اعتراف کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ صرف قانون سازوں کے اس سوال کا جواب دے رہے تھے کہ اگر بار کوڈ کے ذریعے ووٹوں کو ٹریس کیا جائے تو کیا کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ووٹوں کو ‘خریدنے’ کی کوئی کوشش نہیں کی۔
اس سلسلے میں یوسف رضا گیلانی کا اپنے بیٹے کا دفاع کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ تمام ایم این ایز سے ووٹ مانگ رہے ہیں کیونکہ انہوں نے سینیٹ انتخابات کے لیے الیکٹورل کالج تشکیل دیا ہے۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ اس سلسلے میں انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان سے بھی رابطہ کیا تھا۔