قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے مشترکہ اجلاس میں ترامیم منظور کیے جانے پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج پارلیمنٹ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اسپیکر نے پارلیمنٹ کے رول پاؤں تلے روندھا ہے، رول 10 کے تحت مشترکہ اجلاس کے لیے 222 اراکین کی اکثریت ضروری ہوتی ہے، لیکن حکومت کے پاس 212 اراکین بھی نہیں تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ووٹ کی گنتی کو غلط پیش کیا گیااور ہم نے اسپیکر سے باربار درخواست کی کہ ڈویژن کروائیں، یہ ووٹنگ کی گنتی غلط ہے، ان اراکین اتنی تعداد میں موجود نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر 221 ووٹ پر تلے ہوئے تھے، ہم نے آئین اور قانون کے حوالے سے کیے لیکن اسپیکر نے ہماری ایک بات نہیں مانی اور آج ای وی ایم اور دوسرے بل منظور کروانے پر تلے ہوئے تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جس طریقے سے بلڈوز کرتے گئے،ہم نے احتجاج کیا اور اسپیکر پاس گئے اور کہا آپ بہت زیادتی کر رہے ہیں اور بتایا کہ آپ نے کہا تھا پارٹی لائن سے باہر نکل کر کردار ادا کروں گا لیکن یہاں بالکل اس کے الٹ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے ہماری ایک بات نہیں سنی، بطور قائد حزب اختلاف میرا استحقاق ہے کہ پوائنٹ آف آرڈر پر بات کروں لیکن اسپیکر نے میرا مائیک نہیں کھولا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری بھرپور تعداد تھی، چند اراکین بیمار تھے وہ نہیں تھے لیکن دیگر اپوزیشن اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز موجود تھے، ہماری بھرپور تعداد تھی لیکن اسپیکر پی ٹی آئی کا حواری بنا ہوا تھا، جس طرح نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے، آج اسپیکر پی ٹی آئی گٹھ جوڑ نے بھرپور کام دکھایا۔