وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے عالمی مالیاتی فنڈ نے دوست ممالک سے پیسے لانے کی شرط رکھی، جس کے لیے نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وزیرخارجہ اور وزیرخزانہ سمیت سب نے کوششیں کیں۔
لاہور میں شاہدرہ چوک فلائی اوور منصوبے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف نے دوستوں سے پیسے لانے کی شرط رکھی تو ہم نے سر توڑ کوششیں کیں اور میں سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات کا انتہائی شکرگزار ہوں، اس کے لیے نوجوان وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیرخزانہ اسحٰق ڈار اور نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کوششیں کیں اور اب آئی ایم ایف کے پاس کوئی بہانہ نہیں رہ گیا ہے۔
لاہور میں ترقیاتی کاموں پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی اور حکام ترقیاتی کام احسن طریقے سے کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوس ناک بات یہ ہے کہ پچھلے 4 سال میں ان سب منصوبوں پر بریک لگ گئی بلکہ کئی منصوےبے عدم توجہ کی وجہ سے دم توڑ گئے اور کئی منصوبوں پر اس حکومت نے جان بوجھ کر معاملات سست روی کا شکار کردیا کیونکہ انہیں ان منصوبوں سے چڑ تھی۔
وزیراعظم نے خطاب کے دوران صوبائی حکام سے کہا کہ آج کل کے حالات کو دیکھتےہوئے سادگی کا مظاہرہ کریں اور سادگی ہمارا اوڑھنا بچھونا ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مفت آٹا میری زندگی کا سب سے بڑا رسک تھا، اپنے زمانہ وزارت اعلیٰ کے دوران دکانوں میں سستا آٹا دیا تھا لیکن مفت آٹا کا سوچا نہیں تھا اور یہ تجویز وزیراعلیٰ محسن نقوی کا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں کہہ رہا تھا ہم ہر دکان پر سستا آٹا دیں، فری نہ دیں کیونکہ دھکم پیل ہوئی تو اس کا کون ذمہ دار ہوگا کہیں چند واقعات ہوئے جس کا ہم سب کو افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ مفت آٹے کا مرحلہ اچھے طریقے سے طے ہوجائے گا، پنجاب میں تقریباً 8 سے 10 کروڑ لوگ اس سے مستفید ہو رہے ہیں اور یہ 75 سال میں پہلا موقع ہے۔