آئی ایس پی آرراولپنڈی، 26 اکتوبر 2023:

قومی سلامتی ورکشاپ 25 کے شرکاء نے آج جی ایچ کیو کا دورہ کیا۔ شرکاء کو علاقائی اور داخلی سلامتی کی حرکیات اور قومی سلامتی کے ماحول کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

بعد ازاں شرکاء نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، این آئی (ایم) سے بات چیت کی۔

آرمی چیف نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور اس کے سیکیورٹی اور انٹیلی جنس سیٹ اپ نے دشمن قوتوں کی مسلسل اور متنوع حمایت کے باوجود دہشت گردی کی لعنت کا مثالی انداز میں مقابلہ کیا ہے۔ پاکستان کے عوام کی مسلسل حمایت سے انشاء اللہ کامیابی ہماری ہوگی۔

آرمی چیف نے اس بات پر زور دیا کہ دانشوروں اور سول سوسائٹی کی بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہمارے عوام، خاص طور پر نوجوان پاکستان کے ریاستی اداروں کے خلاف نرم کارروائیوں کے ذریعے شروع کیے جانے والے دشمنانہ پروپیگنڈے کے خلاف باخبر اور ثابت قدم رہیں۔

فورم کو غیر قانونی سپیکٹرم کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے اٹھائے جانے والے متعدد اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا جن میں اسمگلنگ، بجلی چوری، منشیات کا پھیلاؤ، بارڈر کنٹرول اقدامات اور پاکستان سے غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی شامل ہیں۔
غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی اور ملک بدری کے موضوع پر آرمی چیف نے کہا کہ ہر پاکستانی کا تحفظ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس پر کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں ہونے دیا جاسکتا۔

آرمی چیف نے متعدد فعال اقدامات خاص طور پر ایس آئی ایف سی سے پیدا ہونے والی معاشی مثبتیت پر بھی روشنی ڈالی۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج پاکستان کے عوام کی اجتماعی بھلائی کے لئے ریاست کے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر مختلف شعبوں میں قومی اور صوبائی ردعمل کو ممکن بنانے میں مکمل طور پر مصروف عمل ہے۔ ہم ایک لچکدار قوم ہیں جس نے امن اور استحکام کے حصول کی راہ پر وقت کی آزمائشوں کو برداشت کیا ہے۔

قومی سلامتی ورکشاپ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ایک سالانہ تقریب ہے جس میں معاشرے کے تمام طبقوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

قومی سلامتی ورکشاپ 25 میں 98 شرکا شرکت کر رہے ہیں جن میں پارلیمنٹیرینز، سینئر سول اور مسلح افواج کے افسران اور سول سوسائٹی کے نمائندگان شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں