پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین، وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کی تنظیموں کی تحلیل کے بعد نیا تنظیمی ڈھانچہ تشکیل دے دیا۔
وفاقی وزیر وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ تنظیم نو کے بعد وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر پی ٹی آئی کے نئے جنرل سیکریٹری ہوں گے۔
فواد چوہدری کی ٹوئٹ کے مطابق درج ذیل عہدیداروں کو صوبائی صدور کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں:
- وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کو خیبرپختونخوا
- وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی کو سندھ
- ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کو بلوچستان
- وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کو پنجاب
- خسرو بختیار کو جنوبی پنجاب میں پی ٹی آئی کا صدر بنایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی چیئرمین نے عامر محمود کیانی کو پارٹی کا ایڈیشنل سیکریٹری جنرل نامزد کیا ہے۔
خیال رہے کہ ایک روز قبل خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں میرٹ کے برعکس خاندانوں میں ٹکٹ دیے جانے کی شکایات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے تحریک انصاف کی ملک بھر میں تمام تنظیمیں تحلیل کردی تھیں۔
اس حوالے سے فواد چوہدری نے بتایا تھا کہ وزیراعظم نے خیبر پختونخوا میں پارٹی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، حالانکہ انتخابی نتائج کے مطابق ولیج کونسل کے انتخابات میں پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کی سب سے بڑی جماعت ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا میں جس طرح سے ٹکٹ ایوارڈ ہوئے وہ مایوس کن ہے، پی ٹی آئی خاندانی سیاست والی جماعت نہیں ہے، جہاں پر کسی کا میرٹ ہر ٹکٹ بنتا ہے وہ دینا چاہیے لیکن اگر زبردستی پیپلز پارٹی یا مسلم لیگ(ن) کا کلچر پی ٹی آئی میں آ گیا تو پھر ہم میں اور ان میں کوئی فرق نہیں رہے گا۔
فواد چوہدری نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نے میرٹ کے برعکس خاندانوں میں ٹکٹ دیے جانے کی شکایات پر برہمی کا اظہار کیا اور تنظیم کی کمزوریوں پر بھی گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا میں جس طریقے سے تنظیموں کو حصہ لینا چاہیے یا جس طرح سے تحریک انصاف کو ایک بڑی جماعت کے طور پر کردار ادا کرنا چاہیے وہ نظر نہیں آیا لہٰذا آج وزیر اعظم نے پی ٹی آئی کی قومی قیادت سے مشاورت کے بعد تحریک انصاف کی تمام تنظیموں کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا تھا کہ تحریک انصاف کے چیف آرگنائزرز سمیت تمام عہدیداروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے اور ایک نئی آئینی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں پارٹی کی تمام بڑی قیادت شامل ہو گی۔
وفاقی وزیر نےمزید کہا تھا کہ اگر کسی رشتے دار کو ٹکٹ کا معاملہ ہو گا تو مقامی قیادت اس کا فیصلہ نہیں کرے گی بلکہ وفاق میں ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے گی اور وہ یہ فیصلہ کریں گے کہ ٹکٹ دینا ہے یا نہیں۔
انہوں نے بتایا تھا خیبر پختونخوا کی مرکزی قیادت سمیت پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت پر مبنی کمیٹی نئے آئین پر اپنا کام کررہی ہے اور یہی کمیٹی نئی تنظیم کا نیا ڈھانچہ بھی متعارف کرائے گی۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں وزیر اعلیٰ محمود خان کو ذمے داری دی گئی ہے کہ ایک طریقہ کار بنائیں اور یہ نہ ہو کہ ٹکٹ ایک خاندان دے، اس طریقہ کار کو وزیر اعظم کی منظوری حاصل ہو گی۔