امریکا اور فلسطین میں پانچ برس بعد اقتصادی امور پر بات چیت کا آغاز

دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی امور پر مذاکرات ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے سے پہلے سے جمود کا شکار رہے ہیں۔ اب امریکا کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی ”سلامتی اور خوشحالی” کا خواہاں ہے۔

امریکی وزارت خارجہ نے 14 دسمبر منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ ‘امریکا فلسطین ایکانومک ڈائیلاگ’ (یو ایس پی ای ڈی) گزشتہ پانچ برس میں پہلی بار پھر سے شروع ہوئے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا، ”شرکاء نے امریکی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات کی بحالی کی اہمیت کو تسلیم کیا اور تعاون کو وسعت دینے اور اسے مستحکم کرنے کا عہد کیا ہے۔” 

مذاکرات کے امریکی وفد میں ‘نیئر ایسٹرین افیئرز’  وزارت کے نائب وزیر خارجہ یائل لیمپرٹ سمیت امریکا کے متعدد سینیئر سفارتی اور تجارتی اہلکار شامل تھے۔ بات چیت کے دوران لیمپرٹ نے فلسطینی حکام کو بتایا کہ صدر جو بائیڈن کی حکومت فلسطینی علاقوں کے لیے ”آزادی، سلامتی اور خوشحالی” چاہتی ہے۔

یائل لیمپرٹ کا کہنا تھا، ”فلسطینی معیشت کی ترقی ہمارے سیاسی مقاصد کو بھی آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔مذاکرات کے ذریعے ایک ایسا دو ریاستی حل، جس میں ایک قابل عمل فلسطینی ریاست اسرائیل کے ساتھ امن اور سلامتی کے ساتھ شانہ بشانہ رہ رہی ہو۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں