وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک کا پیسہ چوری کرنے والوں کے سوا سب سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
میانوالی میں سڑک کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میرا سارا زور تعلیم پر ہے، خواتین کے لیے تعلیم بہتر کرنا ہے، نمل یونیورسٹی اقتدار میں آکر نہیں بنائی بلکہ یہ میں نے خود پیسے اکٹھے کرکے بنائی، جب ہمارے پانچ سال پورے ہوں گے تو سب سے زیادہ ترقی پسماندہ علاقوں میں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی پاکستان کا نہیں دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، جب دنیا میں کورونا وبا آئی تو کاروبار بند ہو گیا اور مہنگائی ہوئی، امریکا جو دنیا کا سب سے امیر ترین ملک ہے وہاں بھی 1982 کے بعد امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان ابھی بھی سب سے سستا ملک ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ہمیں ایک مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن تین سے 4 ماہ میں دنیا میں تیل اور گیس کی قیمتیں کم ہو جائیں گی تو پاکستان میں بھی قیمتیں کم ہو جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم 50 ہزار سےکم آمدن والے لوگوں کو راشن پر 30 فیصد تک رعایت دے رہے ہیں جبکہ غریب گھرانوں کو 5 لاکھ روپے بلا سود قرضے فراہم کریں گے۔ مارچ تک سارے پنجاب کے میں ہیلتھ کارڈ آ جائے گا جس کے ذریعے سے پاکستان میں کہیں بھی 10 لاکھ روپے تک فری علاج کی سہولت حاصل کی جا سکے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم آزاد ہو کر بھی آزاد فیصلے نہیں کر سکتے تھے لیکن میرا وعدہ ہے کہ پاکستان کو ایسا خود مختار ملک بنائیں گے جہاں عوام اپنے فیصلے خود کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیفٹ اور رائٹ سمیت سب سے بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں، بلوچستان اور قبائلی علاقوں کے لوگوں کو درپیش مسائل بات چیت سے حل کرنے کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن ملک کا پیسہ چوری کر کے باہر لے جانے والوں کے ساتھ کوئی مفاہمت نہیں ہو گی۔
عمران خان نے کہا کہ جن لوگوں نے اقتدار میں آکر ملک کا پیسہ چوری کیا ان سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو گی۔