بارباڈوس 400 سال بعد برطانیہ کی عملداری سے آزاد ہوگیا

کریبیئن جزائرکا حصہ بارباڈوس 400 سال بعد برطانیہ کی عملداری سے آزاد ہوگیا۔

خبرایجنسی کےمطابق گزشتہ رات بارباڈوس نے دولت مشترکہ سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے آزاد ملک ہونے کا اعلان کیا۔

اس اعلان کے ساتھ ہی بارباڈوس باضابطہ طور پرملک کی صورت میں دنیا کی نئی جمہوریہ بن گیا۔

بارباڈوس کے دارالحکومت برج ٹاؤن میں ہونے والی تقریب کے دوران ملکہ برطانیہ کی نمائندگی کرنے والے برطانوی شاہی پرچم کو اتارا گیا جبکہ تقریب میں برطانوی شہزادہ چارلس نے بھی شرکت کی۔

برطانوی عملداری کی آخری گورنر جنرل ڈیم سینڈرا میسن نے ملک کی پہلی صدر کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

اس تقریب میں معروف امریکی پاپ گلوکارہ ریحانہ نے بھی شرکت کی اور انہیں قومی ہیرو قرار دیا گیا۔ 

خیال رہے کہ بارباڈوس نے 30 نومبر 1966 کو برطانیہ سے آزادی حاصل کی تھی اور برطانوی عملداری سے آزادی کیلئے بھی 30 نومبر 2021 کا دن چنا گیا۔

گزشتہ ماہ بارباڈوس نے ملکہ برطانیہ کی جگہ ڈیم سینڈرا میسن کو صدر بنانے کی قرارداد منظور کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں