سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی نے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ایوب آفریدی کا استعفیٰ منظور کرلیا جس کے بعد مشیر خزانہ شوکت ترین کے لیے سینیٹر بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
چیئرمین سینیٹ کی منظوری کے بعد سیکریٹریٹ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم کی سفارش پر صدر مملکت نے یوب آفریدی کو وزیر اعظم کا مشیر برائے اوورسیز بنانے کی باضابطہ منظوری دے دی۔
ایوب آفریدی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے وزیر اعظم عمران خان کو استعفی پیش کیا لیکن مشترکہ اجلاس کے باعث انتظار کا کہا گیا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری سینیٹ کی نشست وزیر اعظم کی امانت تھی، خوشی کے ساتھ واپس کی ہے، وزیر اعظم کی صوابدید ہے وہ جس کو چاہیں ذمہ داری دیں۔
ایوب آفریدی نے کہا کہ ’اگر وزیراعظم کوئی ذمہ داری بھی نہیں دیں گے تو کوئی اعتراض نہیں، موقع دیا تو قوم و ملک کی خدمت کروں گا‘۔
خیال رہے کہ حکومت نے مشیر خزانہ شوکت ترین کو پنجاب یا خیبر پختونخوا سے بطور سینیٹر منتخب کرانے کا ذہن بنا رہا تھا تاکہ مارکیٹوں میں تسلسل و استحکام برقرار رہے اور وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پروگرام کی بحالی سے متعلق امور میں مثبت کردار ادا کرسکیں۔
18 اکتوبر کو سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو وزیر اعظم عمران خان کا مشیر خزانہ مقرر کردیا گیا تھا جبکہ انہوں نے 17 اپریل 2021 کو وفاقی وزیر خزانہ کا حلف اٹھایا تھا۔
یہاں یہ بات مدِنظر رہے کہ شوکت ترین، رکنِ پارلیمنٹ نہیں ہیں اس لیے انہیں وزیر اعظم عمران خان کے خصوصی اختیارات کے تحت 66 ماہ کی مدت مکمل ہونے کے بعد شوکت ترین کو وزیر اعظم کا مشیر خزانہ مقرر کردیا گیا تاہم بطور مشیر خزانہ وہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اور ایکنک سمیت کمیٹیوں کی سربراہی کے مجاز نہیں ہیں۔ ماہ کے لیے وفاقی وزیر خزانہ کا منصب تفویض کیا گیا تھا۔