جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ادارے حقائق کو سمجھیں اور اپنے کردار کا جائزہ لیں، جو ہوا میں اڑ کر اقتدار میں آئے انہیں عوام کے مسائل ادراک نہیں ہے، قوم کی رسوائی کا سبب بننے والے حکمرانوں کو حکومت کا کوئی حق نہیں ہے۔
کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی ریلی کراچی کے بعد کوئٹہ، لاہور، پشاور اور اسلام آباد پہنچے گی اور پاکستان میں عوام کی حقیقی نمائندہ حکومت آئے گی جو ان کے مسائل کو سمجھے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے پاکستان کو موجودہ بحران سے نہیں نکالا اور ’ناپاک اور ناجائز‘ حکمران کو بحیرہ عرب میں غرق نہیں کیا تو پاکستان کی بقا کا سوال پیدا ہوگا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ جہاں اقتصادی بحران آئے ہیں وہاں انقلاب نے جنم لیا ہے، پاکستان، سعودی عرب، چین کے ہاتھوں 22 کروڑ عوام کی رسوائی ہورہی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اقتدار میں موجودہ لوگوں نے عوام کے سامنے ایک فرضی دنیا بنائی گئی، جو کچھ اقتدار سے پہلے کہا گیا اور آج کے ان کے کردار کو بھی سنیں، انہیں معلوم ہی ہے کہ ملک کسے چلاتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پی ڈی ایم کا سفر آج کراچی سے شروع ہوا ہے، 17 کو کوئٹہ اور 20 کو پشاور میں پی ڈی ایم کا جلسہ ہوگا،
انہوں نے کہا کہ لاہور کے بعد اسلام آباد جائیں گے، مہنگائی کے ہاتھوں عوام نے بچے فروخت کرنا شروع کردیے ہیں جبکہ لوگ بھوک کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہر کاروباری شخص اور فرد مایوسی سے دوچار ہے، اس ملک اور حکومت سے مایوس ہورہا ہے، آج سیاسی قیادت نے اپنا کردار ادا نہیں کیا تو حالات بد سے بدتر ہوجائیں گے، پی ڈی ایم قوم کی امید ہے انہوں نے کہا کہ ’ہم اداروں کو بھی کہنا چاہتے ہیں کہ وہ حقائق کو سمجھیں اور اپنے کردار کا جائزہ لیں، ماضی میں جو غلطیاں ہوئی ہیں اس پر نظر ڈالیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ادارے اپنے عمل پر شرمندگی کا اظہار کریں، قوم سے معافی مانگیں اور تب جا کر ایک قوم بن کر ملک کو بچا سکیں گے، پی ڈی ایم ملک کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔
اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چلتا ہوا پاکستان اس نہج پر پہنچا دیا کہ پوری دنیا میں کوئی ہماری بات سننے والا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو مشکل وقت سے نکالنے کا واحد نئے انتخابات ہے اور پی ڈی ایم آج پاکستان میں آئین کی بالادستی کی بات کرتی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان کے نظام کو آئین کے مطابق چلانے کی بات کرتا ہے اور جو یہ چاہتا ہے کہ جمہوری اور آئینی عمل میں غیرآئینی اور غیرقانونی مداخلت کو ختم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ادارے آئینی حدود میں رہیں اور ملک کی بہتری کے لیے کام کریں کیونکہ ملک اور اس کے عوام کو درپیش مشکلات کی وجہ آئین سے انحراف ہے۔