وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر یوسف الدوبے کو مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے مختلف تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری دہلی سرکار سے آج جتنا متنفر ہے پہلے کبھی نہیں تھا۔
اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے خصوصی ایلچی برائے جموں و کشمیر یوسف الدوبے کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مارچ 2022 میں او آئی سی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اوآئی سی کے خصوصی ایلچی کو صورت حال سے آگاہ کیا ہے، کووڈ کے دوران مقبوضہ کشمیر میں لوگ مشکل میں تھے، اس سے بھی آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر جس مالیاتی بحران سے گزر رہا ہے وہ بھی ابتر ہے اور وہاں کی سیاحت بھی تباہ ہوچکی ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو کیے گئے اقدامات کو بھارت بڑی کامیابی سمجھتا ہے لیکن جو انہوں نے کیا اور موقع پر جو ہوا وہ بالکل برعکس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موقع پر آج کشمیری جس مشکل کا شکار ہے وہ پہلے کبھی ایسا نہیں تھا، کشمیری دہلی سرکار سے جتنا متنفر آج ہے، بھارتی وزیراعظم کے الفاظ ہیں کہ سری نگر نہ صرف دہلی دور ہے بلکہ دل بھی دور ہیں اور ان اقدامات نے ان دوریوں میں اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کچھ تجاویر بھی پیش کی ہیں، اوآئی سی کے نمائندے کو جس طرح یہاں آزادی سے مظفر آباد جارہے ہیں اور لوگوں سے مل رہے ہیں، کاش سری نگر میں بھی اسی طرح آزادانہ انداز میں ملنے کا موقع مل سکے۔