پنی صدارتی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جوہری معاہدہ کبھی بھی طے پانے والا بدترین معاہدہ تھا اور وہ اسے ختم کر دیں گے۔
جمعرات کے روز اقوام متحدہ اوریورپی یونین کہا تھا کہ تہران جوہری ہتھیاروں کے ایک بین الاقوامی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کر رہا ہے لیکن امریکی سفیر نکی ہیلی نے اس سے اختلاف کیا۔
اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر نکی ہیلی نے امریکہ کے اس دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کہ ایران اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہا، ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں کی بار بار کی لانچنگ، اسلحے کی ثابت شدہ اسمگلنگ، میزائل ٹکنالوجی کا حصول اور ایرانی فوجی عہدے داروں پر سفری پابندی کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کونسل ان خلاف ورزیوں کے رد عمل میں کم سے کم سطح کے اقدامات کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔
جب اقوام متحدہ کے پولیٹیکل چیف جیفری فلٹمن نے جوہری أمور سے متعلق ایران کے وعدوں پر اس کے بتدریج عمل درآمد، تعاون اور پیش رفت کے بارے میں رپورٹ دی تو انہوں نے مارچ 2016 میں فرانس کی جانب سے بحر ہند میں ایک غیر رجسٹرڈ بحری جہاز سے ہتھیاروں کی ایک رسد پر قبضے کے بارے میں بھی رپورٹ دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ان ہتھیاروں کے معائنے اور فراہم کی گئی معلومات کے تجزئے کے بعد سیکرٹری کو اعتماد ہے کہ پکڑے گئے وہ ہتھیار ایران سے تعلق رکھتے تھے اور انہیں ایران سے روانہ کیا گیا تھا۔
امریکی سفیر نکی ہیلی نے ان معلومات کے بارے میں کہا کہ سیکریٹریٹ کی رپورٹ ایرانی حکومت کے مزاج کے بارے میں پریشان کن شواہد سے پر تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکرٹری جنرل کی رپورٹ یہ واضح کر تی ہے کہ ایران سیکیورٹی کونسل کی قرار داد2231 کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اس لیے سوال یہ اٹھتا ہے کہ سیکیورٹی کونسل اس بارے میں کیا اقدام کرے گی ۔ ہم ایران کو یہ سمجھانے کے لیے کہ قرار داد 2231 کا کچھ مطلب ہے کیا کریں گے ۔ہمیں سیکیورٹی کونسل کے طور پر 2231 کی شقوں کے پیچھے کھڑا ہونا چاہیے۔ ہمیں ان پر سختی سے عمل درآمد کرنا چاہیے اور ایران کو یہ دکھانا چاہیے کہ ہم اس کی طرف سے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی واضح خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے ۔ ان اقدامات کی کوئی وجہ ہے ۔ اس کونسل کو اس پر عمل درآمد کرانا چاہیے۔
کونسل کے بہت سے دوسرے ارکان کے ساتھ ساتھ معاہدے کے فریقوں یورپی یونین اور جرمنی کے نمائندوں نے بھی کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدوں کی وجہ سے دنیا پہلے سے کہیں زیادہ محفوظ ہے اور انہوں نے تمام فریقوں پر اس کی پاسداری پر زور دیا۔
اپنی صدارتی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جوہری معاہدہ کبھی بھی طے پانے والا بدترین معاہدہ تھا اور وہ اسے ختم کر دیں گے۔ اپریل میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا کہ امریکہ ایران کی جانب سے دہشت گردی کی حمایت کی وجہ سے اس معاہدے سے الگ ہونے پر غور کر رہا ہے