پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ ‘پیسہ بولتا ہے’ اور کوئی ٹیم بھارت جانے سے انکار نہیں کرے گی لیکن ‘کھلاڑیوں اور اداروں کے لیے یہ آسان’ ہے کہ پاکستان یا بنگلہ دیش کے دوروں کو منسوخ کر دیں۔
انگلینڈ نے ‘سیکیورٹی خدشات’ پر نیوزی لینڈ کی پیروی کرتے ہوئے پاکستان کا دورہ منسوخ کر دیا جس کی وجہ سے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کو واپس لانے کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔
آسٹریلیا کی نیوز ایجنسی ‘آسٹریلین ایسوسی ایٹڈ پریس’ نے عثمان خواجہ کے حوالے سے کہا کہ ‘مجھے لگتا ہے کہ کھلاڑیوں اور اداروں کے لیے پاکستان کو انکار کرنا بہت آسان ہے، کیونکہ یہ پاکستان ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘میرا خیال ہے کہ اگر یہاں بنگلہ دیش بھی ہوتا تو ان کے ساتھ بھی یہی کچھ ہوتا، لیکن کوئی بھارت کو انکار نہیں کرے گا، چاہے وہاں بھی اسی طرح کی صورتحال کیوں نہ ہو’۔
پانچ سال کی عمر میں اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان سے آسٹریلیا منتقل ہونے والے کرکٹر نے مزید کہا کہ ‘ہم سب جانتے ہیں کہ پیسہ بولتا ہے، یہ اس کھیل کا بڑا حصہ ہے، وہ وقت کے ساتھ ساتھ بار بار اپنے ٹورنامنٹس سے ثبوت دے چکے ہیں کہ ان کے پاس کرکٹ کھیلنے کے لیے ایک محفوظ جگہ ہے، میرا خیال ہے کہ ایسی کوئی وجہ نہیں جس کی وجہ سے ہمیں وہاں واپس نہیں جانا چاہیے’۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ وہ کھیلنے کے لیے پاکستان کا سفر کرنے پر خوش ہوں گے، آسٹریلیا کا آئندہ سال دورہ پاکستان طے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘وہاں بہت سیکیورٹی، بھاری تعداد میں سیکیورٹی ہے، میں نے اس کے علاوہ کچھ نہیں سنا لوگ خود کو محفوظ محسوس کرتے ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘یہاں تک کہ پی ایس ایل کے دوران لوگوں سے اس بارے میں بات کر رہا تھا، انہوں نے مجھ سے یہی کہا کہ دس سال قبل شاید ایسا نہ ہوتا لیکن اب 100 فیصد ہے’۔
عثمان خواجہ کا بیان پاکستان کے سابق باؤلنگ کوچ وقار یونس کی جانب سے آسٹریلیا پر پاکستان کا سفر کرنے کا زور دینے کے بعد سامنے آیا ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا ملک ‘دنیا کی محفوظ ترین جگہ’ ہے۔
حال ہی میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے وقار یونس نے ‘دی ایج’ کو بتایا کہ’میں سڈنی میں رہتا ہوں، میرے اہل خانہ سڈنی میں ہیں یہ دنیا کی محفوظ ترین جگہ ہے اور میں ضمانت دیتا ہوں کہ پاکستان بھی اس جگہ سے کسی صورت کم نہیں ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘آئیں ہمارے ملک کا دورہ کریں، ہم یہ بات یقینی بنائیں گے کہ ہم آپ کی دیکھ بھال کریں، ہماری سیکیورٹی دنیا کی بہترین سیکیورٹی میں سے ایک ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم یہ یقینی بنائیں گے کوئی ناخوشگوار واقعہ نہ ہو، جب کوئی ٹیم یہاں آتی ہے تو یہ مختلف ہوتا ہے، وہ مہمان نوازی کو یقینی بناتے ہیں جبکہ وہاں سخت سیکیورٹی موجود ہے’۔
نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے فیصلوں کے بعد آسٹریلوی کرکٹ حکام کا کہنا تھا کہ وہ حالات کا جائزہ لے رہے ہیں اور جیسے ہی مزید معلومات حاصل ہوں گی تو آئندہ سال شیڈول دورے سے قبل متعلقہ حکام سے بات کریں گے